کراچی (پی این آئی ) کراچی سے لاہور جا کر پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرا کے مبینہ اغوا کیس میں ظہیر احمد اور اسکے بھائی کو ضمانت مسترد ہونے پر حراست میں لے لیا گیا۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی کی عدالت نے لڑکی کے مبینہ اغوا کے مقدمے میں ملزمان ظہیر اور شبیر کی عبوری ضمانت مسترد کی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی کی عدالت نے ملزمان ظہیر اور شبیر کی عبوری ضمانت اور طبی معائنہ سے متعلق درخواستوں پرفیصلہ سنایا۔عدالت نے مرکزی ملزمان ظہیر اور شبیر کی عبوری ضمانت مسترد کردی اور ملزمان کو حراست میں لینے کا حکم دے دیا۔ سٹی کورٹ کراچی میں لڑکی کے مبینہ اغوا کے کیس میں ملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے مدعی مقدمہ کی میڈیکل معائنے کی درخواست منظور کرلی،جبکہ ملزمان کی جانب سے دائر درخواستوں کی سماعت 2 ستمبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔پولیس ملزمان ظہیر اور شبیر کو لیکر عدالت سے روانہ ہوگئی۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے لاہور جاکر پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کا نام،پتا اور تصویر نشر کرنے پر پابندی عائد کی تھی،کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے لاہور جاکر پسند کی شادی کرنے والی متاثرہ بچی کی شناخت ظاہر نہ کرنے کی ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔
عدالت نے ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر کی درخواست منظور کی،عدالت نے فیصلے میں کہا کہ سوشل میڈیال پر بھی لڑکی سے متعلق مواد شائع کرنے پر پابندی ہوگی۔تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چائلڈ ریسٹرین میرج ایکٹ میں واضح ہے کہ متاثرہ کی شناخت،پتہ اور تصویر میڈیا میں شائع کرنا منع ہے تاکہ متاثرین کا تحفظ کیا جا سکے۔ تمام میڈیا پرسنز متاثرہ بچی کی شناخت ظاہر نا کرنے کو یقینی بنائیں،متاثرہ بچی سے متعلق جو معلومات پہلے شائع کی جا چکی ہے اسے بھی مزید پھیلنے سے روکا جائے۔عدالت نے فیصلے کی کاپی تمام میڈیا ریگولیشنز کو بھی ارسال کرنے کا حکم دیا،ریسٹرین میرج ایکٹ کی سیکشن 18 کے تحت متاثرہ بچی کی شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں