اسلام آباد (پی این آئی) وزیرخزانہ خیبرپختونخواہ تیمورسلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ مفتاح اسماعیل ثابت کردیں کہ میں نے آئی ایم ایف کو خط لکھا ہے تو میں استعفی دے دوں گا، اگر مفتاح ثابت نہ کرسکے تو خود مستعفی ہوجائیں، مفتاح اسماعیل کو پتہ ہے کہ میں نے آئی ایم ایف کو خط نہیں لکھا۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ مفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس میں یہ کہا کہ میں نے آئی ایم ایف کو خط لکھا، جبکہ مفتاح اسماعیل کو پتہ ہے کہ میں نے آئی ایم ایف کو خط نہیں لکھا۔تیمور سلیم جھگڑا نے چیلنج کیا کہ مفتاح اسماعیل ثابت کریں میں نے آئی ایم ایف کو خط لکھا ،ثابت ہوا تو استعفی دے دوں گا، مفتاح اسماعیل ثا بت نہ کرسکے تو وہ خود مستعفی ہوں۔دوسری جانب ترجمان پی ٹی آئی فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فون ٹیپ کرنا رواج بن گیا، مفتاح اسماعیل بتائیں کہ کس قانون کے تحت فون ٹیپ کیا گیا، مفتاح اسماعیل وضاحت کریں کہ آئی بی نے کس قانون کے تحت فون ٹیپ کیا ہے؟ ہمارے اعلیٰ اہلکاروں، ججز کے فون ٹیپ ہورہے ہیں، اس سے لگتا ہے کہ پاکستان میں کوئی پرائیویسی لاء نہیں ہے، حالانکہ 14، 9، 10آرٹیکل پرائیویسی کا تحفظ دیتے ہیں۔گفتگو میں شوکت ترین ، محسن لغاری اور تیمور جھگڑا نے جو بنیادی نکتہ اٹھایا اس سے پیچھے نہیں ہٹ رہے، آڈیو لیک کی کچھ ایڈیٹنگ کی گئی ہے، اور کچھ ٹوٹے جوڑے گئے ہیں، 100فیصد گفتگو اس طرح نہیں ہوئی۔
جب تک آئی ایم ایف کا معاہدہ سامنے نہیں آتا ہم اپنے مئوقف پر قائم ہیں، انہوں نے ہماری حکومت توڑ دی، آئی ایم ایف کے ستاھ تیل، بجلی کی قیمتوں میں مذاکرات نہیں کیے گئے، تیل کی قیمت میں اندھا دھند اضافہ کیا، پھر کہتے آئی ایم ایف نے کہا ہے تو یہ کوئی جواز نہیں ہے، اس طرح معیشت نہیں چلتی، اس طرح معیشت سے مڈل کلاس کی کمر ٹوٹ جائے گی۔بے روزگاری بڑھ گئی، سبزیوں کی قیمتیں بڑھ گئی، فیکٹریوں کو مہنگی بجلی دے کر فیکٹریاں نہیں چلتی۔ ہمارے صوبوں میں سیلاب سے تباہی ہوگئی ہے، صرف قرضوں پر معیشت نہیں چلتی بڑی واضح بات ہے۔پچھلے بار کورونا آیا تو عمران خان نے آئی ایم ایف کے ساتھ بات کی تھی، ہم نے ان کو کہہ رہے کہ آئی ایم ایف سے بات کرو کہ سیلاب آیا ہوا ہم سرپلس نہیں دے سکتے،اگر آئی ایم ایف سے عوام کیلئے رعایت لینا غداری ہے تو ہم غداری کرتے رہیں گے۔ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔ آپ نے غریبوں کی کمر توڑ دی ہے، آپ اگر آئی ایم ایف پروگرام کو اس طرح لے کر چلیں گے تو آپ ایسا نہیں کرسکتے۔
آپ کو صوبوں کے تحفظات دور کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کو پی ٹی آئی کی تنقید کا ہی سامنابلکہ ان کو اپنی جماعت کے اندر تنقید کا سامنا ہے۔ پاکستان کے عوام کے تحفظات کا اظہار فون آڈیو کال میں ہوا ہے، یہ بالکل درست ہے، پاکستان کی ریاست کا مفاد عوام سے جڑا ہوا ہے، ریاست صرف ڈرائینگ میں بیٹھے چند لوگوں کا نام نہیں ہے، ریاست 22کروڑ لوگوں کا نام ہے، ان لوگوں کے مفاد کا تحفظ کرنا پی ٹی آئی کی ذمہ داری ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں