کراچی ، قلات (پی این آئی)سندھ کے شہر مورو میں وڈیروں نے بے حسی کی انتہا کردی، انسانوں کو چھوڑ کر گنّے کی فصل بچانے میں لگ گئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مورو میں وڈیروں نے اپنی گنے کی فصل بچانے کے لیے سیلابی ریلا آبادی میں چھوڑ دیا اور پانی کا راستہ روکنے کے لیے آٹے کی بوریاں رکھ دیں۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ تباہ حال لوگوں کے پاس کھانے کو روٹی نہیں لیکن بااثر افراد کی زمینیں بچانے کے لیے آٹے سے بند باندھے جارہے ہیں۔
مورو میں سیلابی صورتِ حال سے تین چار دیہات کے پانچ سے سات ہزار افراد متاثر ہیں۔نیشنل ہائی وے کا ایک ٹریک پانی میں مکمل ڈوب چکا ہے جبکہ صرف ایک ٹریک پر ٹریفک کی آمد و رفت جاری ہے۔دوسری جانب جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفورحیدری نے قلات کے صدر مقام مغلزئی میں سیلابی ریلہ آنے بعد عوام کے درمیان امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا ۔انہوں نے سیلاب سے متاثرہ کلیوں اور گھروں کا دورہ کیا اور عوام سے مطالبہ کیا کہ
کچے مکانات اور سیلاب کے ممکنہ خطرہ کے پیش نظر نقل مکانی کریں۔انہوں نے متاثرہ گھروں کو اپنے مدرسہ جامعہ شاہ ولی اللہ قلات میں رہنے کی درخواست کی۔اس موقع پر انہوں نے وفاقی حکومت و صوبائی سے مطالبہ کیا اگر ہنگامی بنیادوں پر ان علاقوں کو سیلاب سے نہ بچایا گیا تو بہت بڑا انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں