پشاور(پی این آئی) وفاقی حکومت کی جانب سے تقریباً 100 ارب کے بقایا جات کی عدم ادائیگی کے باعث خیبرپختونخوا حکومت نے سرپلس بجٹ کے لیے آئی ایم ایف کے قرض کی پیشگی شرط پر عمل درآمد کرنے سے انکار کردیاہے ۔روزنامہ جنگ میں ارشد عزیز ملک کی خبر کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کے اس اقدام سے آئی ایم ایف سے قرضے کے معاملات متاثر ہو سکتے ہیں۔وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو
ایک خط ارسال کیا ہے جس کی ایک کاپی آئی ایم ایف کو بھی ارسال کرنے کا عندیہ دیاہے ۔دوسری جانب اپنے بیان میں تیمور خان جھگڑانے آئی ایم ایف کو خط بھیجنے کی تردید کرتے ہوئے کہاہےکہ امپورٹڈحکومت کو دشمنوں کی ضرورت نہیں ‘خیبرپختونخواحکومت یا وہ عالمی مالیاتی فنڈ کو خط کیوں لکھیں گے ؟قبل ازیں تیمور جھگڑا نے مفتاح اسماعیل کوبھیجے گئےخط میں لکھا کہ 6جولائی کے اجلاس میں وفاقی حکومت نے ہمارے بڑے مالی مسائل کو حل کرنے کا عہد کیا تھا
جس پر وعدے کے مطابق وزیر اعلیٰ محمود خان نے آئی ایم ایف کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کرنے کی اجازت دی اور صوبائی حکومت نے24گھنٹوں کے اندر معاہدے پر دستخط کردئیے ۔وفاقی حکومت نے اپنے وعدوں پر عمل درآمد نہیں کیا‘کے پی حکومت نے ایم او یو پر دستخط کا فیصلہ عظیم تر قومی مفاد میں کیا تاہم اس کے برعکس تقریباً 2 ماہ کے درمیانی عرصے میں ہمیں بار بار کی درخواست کے باوجود ایک بار بھی وزیر یا سیکرٹری سے ملاقات کا وقت نہیں مل سکا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں