پشاور(پی این آئی)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا(کےپی) محمود خان نے تمام سرکاری عمارتیں سیلاب متاثرین کے لے کھولنے کا اعلان کردیا۔صوبائی وزیر کامران بنگش کے مطابق وزیراعلیٰ محمود خان نے سرکاری عمارتیں متاثرین کے لیے کھولنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ کامران بنگش کا کہنا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں کالجز ،لائبریریز سمیت تمام اعلیٰ تعلیم کے دفاتر متاثرین کے لیے کھول دیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے کئی شہر سیلابی ریلوں کی زد میں ہیں اور نوشہرہ کے بعد چارسدہ بھی سیلاب کے خطرے سے دوچار ہے۔ ضلع چارسدہ کے قریب واقع منڈا ہیڈ ورکس کا پل سیلابی پانی کی وجہ سے ٹوٹ گیا جس کے باعث چارسدہ، نوشہرہ اور گرد و نواح کے علاقوں میں بڑے سیلاب کا خطرہ ہے۔ پل بہہ جانے سے تحصیل شپ قدر اور تحصیل پڑانگ کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا اور ایریگیشن سسٹم تباہ ہوگیا۔ نوشہرہ کے ساتھ ساتھ ضلع چارسدہ بھی بڑے سیلاب کے خطرے سے دوچار ہے اور شہریوں کی نقل مکانی بھی جاری ہے۔ چارسدہ میں خیالی کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہورہا ہے جبکہ پھنسے ہوئے شہریوں کو ریسکیو کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ سیلاب متاثرین نے موٹر وے پر پناہ لے رکھی ہے اور بڑی تعداد میں متاثرین رات کھلے آسمان تلے گزار رہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق مقامی انتظامیہ نے سیلاب سے پہلے وارننگ جاری کردی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں