اسلام آباد (پی این آئی)سیلاب متاثرین کے لیے تنخواہوں سے کٹوتی کا معاملہ، سندھ ہائیکورٹ ،سرکٹ کورٹس،سول کورٹس اور جوڈیشل افسران کی کٹوتی روک دی گئی۔2 سے 5 روز کی تنخواہوں کی کٹوتی پر جوڈیشری کی جانب سے اعتراض کیا گیا۔محکمہ خزانہ نے جوڈیشری افسران و ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی نہ کرنے کا حکمنامہ جاری کر دیا۔
جب کہ چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی نے سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے دو ماہ کی تنخواہ دینے کا اعلان کیا۔ صادق سنجرانی اور سینیٹ کی قیادت نے سیلاب متاثرین سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹرز ایک ماہ کی تنخواہ متاثرین کی ریلیف اور بحالی کے لئے دیں گے۔ گریڈ 16 سے 22 تک کے ملازمین بھی 3 دن کی تنخواہ دیں گے۔چیئرمین سینیٹ نے اپیل کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ قوم بالخصوص مخیر حضرات ریلیف اور بحالی کے لیے آگے بڑھیں۔ گزشتہ روزوزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے سندھ اسمبلی کے اراکین اور کابینہ سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے ایک ماہ کی تنخواہ جمع کروائیں گے۔ گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے سرکاری ملازمین بھی 5 دن کی تنخواہیں متاثرین کیلئے جمع کروائیں گے،جبکہ گریڈ 16 اور اس سے نچلے درجے کے ملازمین 2 دن کی تنخواہ جمع کروائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہمیشہ مشکل وقت میں لوگوں کے ساتھ کھڑی رہتی ہے،مشکل حالات میں حکومتوں کو سخت فیصلے کرنے پڑتے ہیں،ہر کوئی متاثرین کی امداد کرنا چاہتا ہے۔ ادھر الیکشن کمیشن نے ملازمین کی ایک دن کی تنخواہ سیلاب متاثرین کو دینے کا اعلان کر دیا۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ گریڈ 7 سے 16 تک کے ملازمین کی ایک دن کی تنخواہ سیلاب متاثرین کو دی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں