اسلام آباد (پی این آئی ) مونس الہٰی نے وفاقی وزیر داخلہ کی گرفتاری کا عندیہ دے دیا، ایم این اے مسلم لیگ ق کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللہ آپ ہمارے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف جھوٹے مقدمے بناتے ہو، آپ کے خلاف پاکستانی عوام نے سچا مقدمہ بنایا ہے، گرفتاری عنقریب۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ،مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز،سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمان اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی۔مقامی وکیل علی اعجاز بٹر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی۔ توہین عدالت کی درخواست میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اور مسلم لیگ ن کے رہنما عطا اللہ تارڑ کو بھی فریق بنایا گیا،درخواست کے ساتھ مریم نواز کی 25 جولائی کی پریس کانفرنس کا ٹرانسکرپٹ بھی جمع کرایا گیا۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا کہ مریم نواز اور دیگر کو پاکستان کے اداروں اور عدلیہ کا احترام نہیں،بدقسمتی سے یہ لوگ حکومتی معاملات بھی چلا رہے ہیں۔درخوست میں کہا گیا ہے کہ فریقین نے اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے بارے میں توہین آمیز زبان استعمال کی اور ان بیانات کے ذریعے نظام انصاف کی ساکھ پر سوال اٹھا کرعوام کا عدلیہ سے اعتماد اٹھانے کی کوشش کی گئی۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ چیئرمین پیمرا کو عدلیہ کے خلاف پریس کانفرنسز کا ٹرانسکرپٹ جمع کرانے کی ہدایت کی جائے جبکہ مریم نواز اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی ضلع میانوالی کے صدر نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیرداخلہ راناثناء اللہ، مریم نواز اور نوازشریف کے خلاف مقدمے کی درخواست دائر کی۔درخواستگزار نے مقدمے کی درخواست ڈی پی او کو دے دی۔ درخواست میں کہا گیا کہ راناثناء اللہ نے ٹی وی پر پاکستان کی عدلیہ کو دھمکیاں دیں،راناثناء اللہ کے بیان سے ججوں میں خوف و ہراس اور دہشت پھیلی۔ درخواست میں کہا گیا کہ راناثناء نے چیف سیکرٹری پنجاب،کمشنر لاہور کو بھی سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں،دھمکی آمیز بیان جیو ٹی وی پر چلنے کی وجہ سے پنجاب بیوروکریسی میں خوف و ہراس پھیلا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں