عمران خان کو دوبارہ اقتدار میں لانے کی کوششیں ہو رہی ہیں، مولانا فضل الرحمان ویڈیو بیان میں پھٹ پڑے

اسلام آباد(آئی این پی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان کے ریاستی ادارے شدید ترین عالمی دبائو میں ہیں، ریاستی اداروں نے عالمی دبائو میں آکر مملکت کے قومی مجرم کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی سے گریز کیا تو یاد رکھیں ہم مملکت کی نظریاتی اساس اور آئین کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کرنے سے گریز نہیں کرے گی،

ملعون سلمان رشدی پرحملے کی عمران خان کی جانب سے مذمتی بیان دیئے جانے کے بعد سے صہیونی لابی اور میڈیا کھل کر عمران خان کی پشت پناہی پر اتر آیا ہے، انسانی حقوق کی تنظیمیں ، ذرائع ابلاغ ، اقوام متحدہ عمران خان کی باغیانہ سرگرمیوں کو جائز جمہوری جدوجہد بارآور کرانے،مملکت کے آئین کے خلاف سرکشی پر اکسا رہی ہے ،جس دن سے عمران خان نے شاتم رسول سلمان رشدی پر حملے کی مذمت کی اسی روز سے عالمی صہیونی لابی نے پاکستانی حکومت کو دبائو میں لانے کے لئے اقوام متحدہ کے فورم سمیت عالمی ذرائع ابلاغ کو عمران خان کے حق میں استعمال کرنا شروع کر دیا تاکہ عمران خان کی باغیانہ سرگرمیوں کو جمہوریت کا لبادہ اوڑھایا ، الیکشن میں دھاندلی کے ذریعے دوبارہ اقتدار میں لایا جا سکے اور اپنے اس مہرے کو ایک بار پھر پاکستان کے تخت پر بٹھایا جا سکے، صہیونی قوتوں ، اقوام متحدہ، اسرائیلی چینلز اور عالمی اداروں سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ پاکستان کے آئین شکن مجرم کی اس طرح کیوںپشت پناہی کر ر ہے ہیں ،قوم نے دیکھ لیا کہ عمران خان کی حمایت میں آنے والے سارے صہیونی ہیں لیکن یاد رکھیں کہ ہم عمران خان کو مملکت پاکستان کی سیاست سے باہر کر کے رہینگے، ہم میدان میں ہی ہیں ،ہماری قوم مری ہوئی نہیں ہے کہ تہذیب کے باغیوں کو دوبارہ اپنے اوپر مسلط ہونے دے ۔

بدھ کوسربراہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) و سربراہ پاکستان جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے جاری اپنے خصوصی ویڈیو بیان میں کہا کہ ملعون سلمان رشدی پرحملے کی عمران خان کی جانب سے مذمتی بیان ایک حساس معاملہ ہے اور ان کے مذمتی بیان دیئے جانے کے بعد سے صہیونی لابی اور میڈیا کھل کر عمران خان کی پشت پناہی پر اتر آیا ہے ۔ مغربی اشرافیہ کا پیغمبر اسلامؐ کے حوالے سے جو تعصب ہے وہ سب کے سامنے واضح ثبوت ہے ۔ اس وقت دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیمیں ، ذرائع ابلاغ ، یہاں تک کہ اقوام متحدہ کا ادارہ عمران خان کی باغیانہ سرگرمیوں کو جائز جمہوری جدوجہد باور کرانے اور اسے اپنی مملکت کے آئین کے خلاف سرکشی پر اکسا رہی ہے ۔ واضح رہے کہ جس دن سے عمران خان نے شاتم رسول سلمان رشدی پر حملے کی مذمت کی اسی روز سے عالمی صہیونی لابی نے پاکستانی حکومت کو دبائو میں لانے کے لئے اقوام متحدہ کے فورم سمیت عالمی ذرائع ابلاغ کو عمران خان کے حق میں استعمال کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ عمران خان کی باغیانہ سرگرمیوں کو جمہوریت کا لبادہ اوڑھایاجاسکے اور اس مقصد کے لئے کسی بھی طریقے سے پاکستان کے الیکشن میں دھاندلی کے ذریعے دوبارہ اقتدار میں لایا جا سکے اور اپنے اس مہرے کو ایک بار پھر پاکستان کے تخت پر بٹھایا جا سکے ۔ سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ اس وقت پاکستان کے ریاستی ادارے شدید ترین عالمی دبائو میں بھی ہیں اور عمران خان کے لا محدود مالی کرپشن ، ممنوعہ غیر ملکی فنڈنگ اور باغیانہ سرکشی کے خلاف کسی بھی کارروائی میں التواء اور تاخیر کی پالیسی پر گامزن نظر آرہی ہے ۔ عمران خان خود کو آئین سے ماوراء سمجھتے ہیں اگر ریاستی اداروں نے عالمی دبائو میں آکر مملکت کے قومی مجرم کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی سے گریز کیا تو یاد رکھیں جمعیت علماء پاکستان مملکت کی نظریاتی اساس اور آئین کے تحفط کے لیے اپنا کردار ادا کرنے سے گریز نہیں کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ اور عالمی انسانی حقوق کے اداروں سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ آپ کی ہمدردیوں کو محور اور مرکز صرف عمران خان ہی کیوں پاکستان میں اس سے پہلے سابق وزیر اعظم کے خلاف عمران خان کی حکومت نے جس طرح کی انتقامی کارروائیاں کیں اور ملکی اداروں کو استعمال کیا ان کے خاندان کے افراد کو جیلوں میں ڈالا گیا کیا ایک مرتبہ بھی آپ لوگوں نے عمران خان کے ان اقدامات کی طرف اشارہ تک بھی کیا اور یہ بھی کہا کہ یہ غیر جمہوری ہے ۔ آج جب الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کی چوری کے واضح ثبوت قوم کے سامنے آگئے ہیں تو عالمی ادارے ، اقوام متحدہ اور اسرائیل کے چینلز اس پر تلملائے ہوئے ہیں احتجاج کر رہے ہیں اور اپنا واضح بیانیہ عمران خان کے حق میں دینے سے گریز نہیں کر رہے ۔ ہم پوچھنے کا حق رکھتے ہیں کہ کیا وہ پاکستان کے آئین سے منحرف قانون شکن نظریاتی اساس پر تلواریں مارنے والا اور پیٹھ پر خنجر گھونپنے والے کی کس نظریے سے پشت پناہی کر رہے ہیں ۔فضل الرحمان نے کہا کہ گوانتاناموبے نے جو مظالم ڈھائے گئے تاریخ بھی وہ آج لکھتے ہوئے کانپ اٹھتی ہے ۔ اس وقت تو عالمی اداروں نے اس امر کی حمایت کی تھی ۔ آج بھی عافیہ صدیقی امریکی جیل میں کس جرم کی پاداش میں سڑ رہی ہے اس کی بوڑھی ماں سسکتے سسکتے مر گئی ۔ انسانی حقوق اس وقت نظر نہیں آیا اور آج یہ صرف سب کچھ عمران خان کے لئے کیوں ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صہیونی قوتوں ، اقوام متحدہ، اسرائیلی چینلز اور عالمی اداروں سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ پاکستان کے آئین شکن مجرم کی اس طرح کیوںپشت پناہی کر ر ہے ہیں ۔ فضل الرحمان نے کہا کہ ہماری جماعت میں بارہ سال پہلے ہی قوم کو آگاہ کر دیا تھا کہ یہ صہیونی لابی کا ایجنڈہ ہے اس وقت ہم سے ثبوت مانگے جاتے تھے تب ہم کہتے تھے کہ وقت سب سے بڑا ثبوت ہوگا آج قوم نے دیکھ لیا کہ عمران خان کی حمایت میں آنے والے سارے صہیونی ہیں ۔ لیکن یاد رکھیں کہ ہم عمران خان کو مملکت پاکستان کی سیاست سے باہر کر کے رہینگے ۔ ہم میدان میں ہی ہیں ہماری قوم مری ہوئی نہیں ہے کہ تہذیب کے باغیوں کو دوبارہ اپنے اوپر مسلط ہونے دے۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں