اسلام آباد (پی این آئی) چیئرمین پی اے سی نورعالم خان نے کہا ہے کہ عوام سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمت زیادہ وصول کی جارہی ہے، پٹرول پمپس پر ڈیزل اور پٹرول کی کوالٹی انتہائی ناقص ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی مقامی کھپت 10فیصد بھی نہیں۔
چیئرمین پی اے سی نورعالم خان کی زیرصدارت پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سیکرٹری توانائی نے بریفنگ میں بتایا کہ توانائی کے شعبے میں سرکلرڈیبٹ 2 ہزار 600 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے، سرکلر ڈیبٹ میں چار سالوں میں ایک ہزار 600 ارب کا اضافہ ہوا۔حکومت نے امپورٹڈ فیول سے نئے پلانٹس نہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے، پاورسیکٹر کی پیداوار، تقسیم اور ٹیرف کے ایشوز ہیں، ڈالر کی قیمت میں تبدیلی سے سرکلر ڈیبٹ میں اضافہ ہوتا ہے، پاورپلانٹس کے لیے افغانستان اور افریقہ سے کوئلہ امپورٹ کیا جاتا ہے، افغان کوئلہ 72 ہزار روپے فی ٹن پڑ رہا ہے، افغانستان کا کوئلہ افریقی کوئلے سے مہنگا پڑتا ہے، پہلے سے موجود پلانٹس کو دوسرے ذرائع تونائی پر منتقل کیا جائے گا۔چیئرمین پی اے سی نورعالم خان نے کہا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں مافیا بیٹھا ہوا ہے، اگر کوئی کام خلاف رولز ہوا تو کیس نیب اور ایف آئی اے کو بھجوایا جائے گا۔ اجلاس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت و پیداوار سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی، پیٹرولیم مصنوعات کی مقامی کھپت 10فیصد بھی نہیں۔ چیئرمین نورعالم نے کہا کہ پٹرول پمپس پر ڈیزل اور پٹرول کی کوالٹی انتہائی ناقص ہے، عوام سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمت بھی زیادہ وصول کی جارہی ہے۔نورعالم نے تنخواہ سے متعلق سوال کا جواب نہ دینے پر ایم ڈی پی ایس او کی سرزنش کی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایم ڈی پی ایس او کی تنخواہ 32 لاکھ، بنیادی تنخواہ 16 لاکھ ہے۔ایم ڈی پی ایس او نے بتایا کہ ٹیکس ادائیگی کے بعد مجھے 22 لاکھ روپے ملتے ہیں، نورعالم خان نے کہا کہ ایم ڈی سوئی ناردرن کی تنخواہ 40 لاکھ روپے ہے، تنخواہ پوچھنے سے آپ لوگوں کا موڈخراب ہوتا ہے تو استعفیٰ دے کر گھر جائیں، آپ سے کم تنخواہ پر کوئی اور اچھا افسر تعینات کر لیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں