اسلام آباد (پی این آئی) وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ الیکشن سے پہلے نوازشریف کی واپسی ہوجائے گی،پارٹی چاہتی ہے اگلے الیکشن میں نوازشریف انتخابی مہم کی قیادت کریں ،نوازشریف کو واپس آنے کیلئے صرف حفاظتی ضمانت چاہیے ہوگی۔ انہوں نے سماء نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا ماسوائے سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کے کسی معاملے میں کوئی ویژن نہیں ہے۔
انہوں نے پچھلا الیکشن بھی جھوٹ پروپیگنڈے پر لڑا تھا، اسی بنیاد پر ساڑھے تین سال بعد ان کی حکومت کا دھڑن تختہ ہوگیا ،شہداء کے خلاف مہم چلانے والوں کیلئے کوئی معافی کی گنجائش نہیں، شہبازگل پر جنسی تشدد کا جھوٹ بولتے انہیں شرم آنی چاہیے، یہ اتنے بے شرم لوگ ہیں ان کو معافی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی چاہتی ہے اگلے الیکشن میں نوازشریف انتخابی مہم کی قیادت کریں ،نوازشریف کو واپس آنے کیلئے صرف حفاظتی ضمانت چاہیے ہوگی، الیکشن سے پہلے نوازشریف کی واپسی ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخواہ میں طالبان کی آمد پروپیگنڈا ہے۔وہاں ہر چیز کنٹرول میں ہے۔ دوسری جانب وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے وزیراعظم فلڈ ریلیف اکاؤنٹ 2022 میں عطیات جمع کرانے کی تفصیلات جاری کر دیں، سٹیٹ بینک آف پاکستان نے تمام کمرشل بینکوں کے ذریعے عطیات جمع کرنے کا سرکلر جاری کر دیا ہے، اندرون و بیرون ملک پاکستانی عطیات اس اکاؤنٹ میں جمع کرا سکتے ہیں،بارشوں کا 30 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے ، ملک بھر بالخصوص بلوچستان اور سندھ میں غیرمعمولی تباہی ہوئی، آئیں ہم سب مصیبت میں گھرے اپنے اہل وطن کی مدد کریں، ہم سب بنیں سہارا،اندرون و بیرون ملک تمام پاکستانیوں سے دل کھول کر عطیات جمع کرانے کی اپیل ہے۔
یہ عطیات اکاؤنٹ (Prime Minister Relief Fund Account 2022 Account No. G-12164) میں جمع کرائے جاسکتے ہیں،عطیات کے ذریعے تمام پاکستانی سیلاب متاثرین کی مدد کے کام میں شامل ہوسکتے ہیں۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کے سرکلر کے تحت تمام کمرشل بینک اور ان کی شاخیں وزیراعظم فلڈ ریلیف فنڈ 2022 میں عطیات جمع کر سکتی ہیںبیرون ملک پاکستانی وائر ٹرانسفر، منی سروس بیوروز، منی ٹرانسفر آپریٹرز اور ایکسچینج ہاؤسز کے ذریعے بھی عطیات بھجوا سکتے ہیں،عطیات تمام کمرشل بینکوں میں نقد بھی جمع کرائے جاسکتے ہیں،بینکوں کے ڈراپ باکس میں کراس چیک، موبائل اور انٹرنیٹ بینکنگ، اے ٹی ایمز، اے بی ایف ٹی، راست کے ذریعے بھی جمع کروائے جاسکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں