اسلام آباد(پی این آئی)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی جانب سے اسلام آباد کی خاتون جج کو دھمکی کو ویمن ایکشن فورم نے شرمناک قرار دیتے ہوئے ان سے معافی مانگےکا مطالبہ کیا ہے۔ایک بیان میں ویمن ایکشن فورم کا کہنا تھا کہ عمران خان کے نازیبا الفاظ تشددکو ابھار کے معزز جج کی زندگی خطرے میں ڈال رہے ہیں، عمران خان کے الفاظ ان کی خواتین کے خلاف متعصبانہ ذہنیت کے عکاس ہیں۔
ویمن ایکشن فورم کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خاتون جج کے خلاف حالیہ ریمارکس پہلا واقعہ نہیں، عمران خان کے مریم نواز شریف کے خلاف نازیبا الفاظ کی پہلے بھی مذمت کر چکے ہیں۔ ویمن ایکشن فورم نے عمران خان سے سرعام معافی مانگنےکا مطالبہ کیا ہے۔ویمن ایکشن فورم نے تمام مرد وخواتین سے اس شرمناک دھمکی کے خلاف احتجاج میں شامل ہونے پر زور دیا ہے اور خاتون جج کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔خیال رہےکہ 20 اگست کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے شہباز گل پر مبینہ تشدد کے خلاف آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد پرکیس کرنےکا اعلان کیا تھا اور دوران خطاب عمران خان نے شہباز گل کا ریمانڈ دینے والی خاتون جج زیبا چوہدری کو نام لےکر دھمکی بھی دی تھی۔عمران خان کا کہنا تھا کہ آئی جی، ڈی آئی جی اسلام آباد ہم تم کو نہیں چھوڑیں گے۔
تم پر کیس کریں گے اور مجسٹریٹ زیبا چوہدری آپ کو بھی ہم نے نہیں چھوڑنا، کیس کرنا ہے تم پر بھی، مجسٹریٹ کو پتہ تھا کہ شہباز پر تشدد ہوا پھر بھی ریمانڈ دے دیا۔اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے قانونی کارروائی کا اعلان کیا تھا جب کہ پیمرا نے عمران خان کے براہ راست خطاب کر پابندی لگا دی تھی۔گزشتہ روز عمران خان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔سابق وزیراعظم کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ مارگلہ میں اسلام آباد پولیس کے اعلیٰ افسران و عدلیہ کودھمکی دینے پر مقدمہ درج کیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں