عمران خان پر لگنے والے الزامات سے متعلق امریکا بھی میدان میں آگیا، بڑا اعلان

اسلام آباد (پی این آئی) امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان پر لگنے والے الزامات سے آگاہ ہیں۔ترجمان اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نیڈ پرائس نے یہ بات جاری کیے گئے بیان میں کہی۔انہوں نے مزید کہا یہ معاملہ براہ راست امریکا سے متعلق نہیں ہے۔

 

یہ پاکستان کے قانونی اور عدالتی نظام کا معاملہ ہے۔پاکستان میں کسی سیاسی جماعت کی دوسری جماعت کے مقابل آنے پر امریکہ کوئی موقف نہیں رکھتا۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستان اور دنیا میں جمہوری آئینی اور قانونی اصولوں کو پرامن طریقے سے قائم رکھنے کی حمایت کرتے ہیں۔خیال رہے کہ ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کو عمران خان کی طرف سے دھمکیاں دینے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوٹس لے لیا ۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے لارجر بینچ تشکیل دے دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایڈیشنل سیشن جج کو دھمکانے پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس میں عمران خان کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔عدالت نے عمران خان کو 31 اگست کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔

 

اسلام آباد ہائیکورٹ نے معاملے پر تین سے زائد ججز پر مشتمل بینچ تشکیل دینے کا فصلہ کیا ہے،عدالت میں سماعت شروع ہوئی تو ایڈووکیٹ جنرل روسٹرم پر آگئے۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے بتایا کہ عمران خان نے جج کا نام لیکر دھکمی دی،اسلام آباد ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ بہت غیرمناسب ریمارکس دئیے گئے۔لارجر بینچ میں جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب اور جسٹس بابر ستار شامل ہیں، عمران خان نے شہباز گل پر مبینہ تشدد کیخلاف آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد پرکیس کرنے کا اعلان اور شہباز گل کا ریمانڈ دینے والی خاتون مجسٹریٹ کو نام لیکر دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئی جی، ڈی آئی جی اسلام آباد ہم تم کو نہیں چھوڑیں گے،مجسٹریٹ زیبا چوہدری آپ کو بھی ہم نے نہیں چھوڑنا، کیس کرنا ہے تم پر بھی، مجسٹریٹ کو پتہ تھا شہباز پر تشدد ہوا پھر بھی ریمانڈ دیدیا، بڑے ادب سے سپریم کورٹ کوکہتا ہوں قانون کی حکمرانی پر عمل درآمد آپ کا کام ہے.

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں