اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی نے قومی اسمبلی میں واپسی کے آپشن کو مسترد کردیا،پارلیمانی پارٹی نے فیصلہ کیا کہ اسمبلی میں کسی صورت واپس نہیں جائیں گے، نئے انتخابات کیلئے علاوہ کوئی آپشن قبول نہیں۔تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سیاسی صورتحال، پارٹی سربراہ عمران خان اور شہبازگل کے مقدمات سے متعلق مشاورت کی گئی ۔
پارلیمانی پارٹی نے اسمبلی میں واپسی کے آپشن کو ایک بار پھر مسترد کردیا ہے،پارلیمانی پارٹی نے فیصلہ کیا کہ اسمبلی میں کسی صورت واپس نہیں جائیں گے، نئے انتخابات کیلئے علاوہ کوئی آپشن قبول نہیں۔ اس موقع پر اجلاس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پارلیمانی پارٹی کو الیکشن کی تیاری کی ہدایات جاری کیں، انہوں نے کہا کہ امیدوار حلقوں میں جائیں اور لوگوں میں گھل مل جائیں۔عمران خان نے کہا کہ مذاکرات صرف الیکشن کے اعلان کے بعد ہوں گے،یہ بزدل حکومت ہے صرف فاشزم دکھا سکتی ہے ، حقیقی آزادی کی تحریک سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ مزیدبرآں بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے مستعفی ارکان قومی اسمبلی،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان،وزیر اعلٰی پنجاب اور مونس الٰہی نے شرکت کی۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پارلیمانی پارٹی اجلاس سے خطاب کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کا منصوبہ مجھے رات 3،4 بجے گرفتار کرنے کا تھا، پارٹی اور اوپر چلی گئی۔
ہمیشہ ایسا ہوتا ہے جب میچ پھنسا ہو تو دوسرا فریق پریشر میں آ جاتا ہے۔ مراد سعید نے جس طریقے سے لوگوں کو موبلائز کیا وہ قابل تعریف ہے،شہباز گل پر تشدد ہوا میں نے کہا کارروائی کریں الٹا مجھ پر دہشت گردی کا پرچہ کردیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اللہ نے تحریک انصاف کو موقع دیا ہے،اتنی مقبولیت کبھی کسی جماعت کو نہیں ملی،پنجاب میں کامیابی کے بعد تحریک انصاف کو اور مقبولیت ملی۔ملک میں انقلاب آ رہا آپ سب اس کا حصہ ہیں،پاکستان کی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا کہ ایک کال پر لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ہم ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں یہ حقیقی آ زادی کی تحریک ہے،مجھے قوم میں وہ جذبہ نظر آرہا جو 26 سال کی سیاست میں نہیں آیا۔ہم ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں یہ حقیقی آ زادی کی تحریک ہے، 9 حلقوں کا الیکشن ہمارے لیے فائدہ مند ہوگا،ہم نے موقع ضائع نہیں کرنا ہے۔جب کہ اجلاس کے شرکا نے عمران خان کے خلاف درج کیے گئے مقدمے کی مذمت کی گئی اور فیصلہ کیا کہ عمران خان کو کسی صورت گرفتار نہیں ہونے دیا جائے گا۔ پرویزالٰہی نے عمران خان کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری میں پنجاب حکومت بڑی رکاوٹ ثابت ہوگی۔ مونس الٰہی نے کہا کہ عمران خان کو اسلام آباد پولیس کی سکیورٹی کی ضرورت نہیں،ان کو پنجاب پولیس سکیورٹی فراہم کرے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں