اسلام آباد(پی این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کو دھمکانے کا نوٹس لے لیا ہے۔ ترجمان ہائی کورٹ کے مطابق سنیچر کو رجسٹرار ہائی کورٹ کی جانب سے عمران خان کی تقریر کے بارے مواد پیش کرنے کے بعد تمام ججز نے مشاورت کے بعد توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔
کیس کی سماعت کے لیے تین رکنی بینچ تشکیل دے دیا گیا ہے۔ بینچ میں جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس بابر ستار شامل ہوں گے۔ تین رکنی بینچ منگل کو عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرے گا۔ قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج مقدمے میں 25 اگست تک راہداری ضمانت منظور کر لی تھی۔ ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری اور پولیس افسران کو دھماکنے پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج ایف آئی آر میں عمران خان کی تین روزہ راہدی ضمانت جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل ڈویژن بینچ نے منظور کی۔ خیال رہے اتوار کو عمران خان کے خلاف پولیس کے اعلیٰ افسران اور ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کو ’ڈرانے اور دھمکانے‘ پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مقدمہ تھانہ مارگلہ میں مجسٹریٹ صدر اسلام آباد علی جاوید کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق شہباز گل کی گرفتاری کے خلاف تحریک انصاف کی ایک ریلی زیرو پوائنٹ سے ایف نائن پارک نکالی گئی جس کی قیادت عمران خان نے کی۔ ایف نائن پارک میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے اچانک پولیس افسران اور ایڈیشنل سیشن جج کو ڈرانا اور دھمکانا شروع کر دیا۔ ایف آئی آر میں عمران خان کے خطاب کا متن بھی شامل کیا گیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں