شہباز شریف کو ڈمی وزیر اعظم قرار دے دیا گیا

لاہور(آئی این پی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ کے بغیر دس دن بھی سیاست نہیں کرسکتے۔دونوں سیاسی پارٹیاں اسٹیبشلمنٹ کی مصنوعی آکسیجن پر چلتی ہیں جیسے ہی سپورٹ میں کمی آتی ہے ان کا سانس پھول جاتا ہے۔عمران خان کی طرح شہباز شریف بھی ڈمی وزیر اعظم ہیں یہ صرف اوچھل کود کر رہے ہیں فیصلوں کا اختیار ان کے پاس نہیں ہے جنوبی پنجاب،بلوچستان کا حال اور مستقبل سیلاب بہا لے گیا

خود کفیل اور خوشحال گھرانے آ ج کھلے آسمان تلے بے یارو مدد گار ہیں۔سرکاری اعداو شمار حقیقت سے بہت کم ہیں سیلاب کا سلسلہ غیر معمولی حد تک طویل اور تباہ کن رہا ہے کے پی،بلوچستان،پنجاب،سندھ کے علاقے متاثر ہوئے ہیں زیادہ سیلاب اور نقصانات بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں ہوا ہے۔پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی سیلاب سے متاثرہ عوام کے دکھوں سے بے پرواہ ہیں۔ملک تاریخ کے مشکل دور سے گزر رہا ہے حکمران اللہ تعالیٰ سے سچی توبہ کر کے رجوع الی اللہ کا اہتمام کریں۔ عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ سیلاب متاثرین کے لیے دل کھول کر اپنے بھائیوں اور بہنوں کی مدد کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سراج الحق نے کہا کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی مکمل طور پر ناکام ہو چکے دونوں کا چہرہ عوام نے دیکھ لیا ہمیں خوشی ہے کہ وہ ایک دوسرے کو بے نقاب کر رہے ہیں دونوں کے ساتھ مافیاز کے جتھے ہیں جن کا اصل ہدف عوام کا خون نچوڑ کر ذاتی مفادات حاصل کرنا ہے۔کئی عشرے گزرنے کے باوجود مختلف اداروں کے ہوتے ہوئے مون سون سے پہلے حالات کے لیے تیاری نہ کرنے والے حکمران قومی مجرم ہیں۔تین بڑی سیاسی پارٹیوں سے تعلق رکھنے والا حکمران طبقہ صرف حکومت کرنے پاکستان آتا ہے اس کے بعد با ہر کے ملکوں میں پناہ لیتے ہیں غفلت کے مرتکب اس حکمران طبقے کے حوالے سے اب عوام کی آنکھیں کھلنی چاہیے اور ان کی نا اہلی اور نا لائقی پوری طرح سامنے آنی چائیے۔

سراج الحق نے کہا جماعت اسلامی دیانت دار جماعت ہے ہمارے دامن پر کرپشن کا کوئی دھبہ نہیں ہے ہمارے کسی لیڈر کا پانامہ لیکس،پنڈورا پیپرز اور بینکوں سے قرضے معاف کرانے والوں کی فہرست میں نام نہیں ہے جب بھی ہمیں موقع ملا ہے ہم نے ڈلیور کیا ہے ہم نے کبھی مافیاز کو ٹکٹ نہیں دیا۔یہ ملک میں حکومت کرنے توآتے ہیں لیکن جب حکومت نہیں ہوتی تو پھر یہ لندن اور امریکہ میں زندگی گزارنے چلے جاتے ہیں۔آج ہماری پوری قوم کو ان حکمرانوں نے خیرات کھانے والی قوم بنا دیا ہے کہ آئی ایم ایف،ورلڈ بنک سے قرضہ لیا جائے اور سعودی عرب،دبئی سے خیرات لے لی جائے۔امیر جماعت نے کہا آج پاکستان کا ہر بچہ آئی ایم ایف کا مقروض ہے اس وقت 13 سیاسی جماعتوں کا اتحادہے مرکزی حکومت میں پی ٹی آئی 8 سالوں سے کے پی کے،پنجاب،کشمیر،گلگت بلتستان،پی پی پی 14 سالوں سے سندھ میں حکومت میں ہیں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں پی ٹی آئی کی کے پی کے کی اورپی پی پی کی 14 سال سے سندھ میں کیا فرق ہے؟ کیا ظلم ادھر ہے ادھر نہیں ہے؟کیا ادھر کرپشن ہے اور ادھر نہیں ہے؟یہ ایک ہی کھوٹے سکے کے دو رخ ہیں یہ ایک ہی نظام کے سہولت کار ہیں۔آج حکومت میں شہباز شریف وزیر اعظم ہیں تو ڈمی وزیر اعظم ہیں کل عمران خان وزیر اعظم تھا وہ بھی ڈمی وزیر اعظم تھا کل بھی سارے معاملات اور آج بھی سارے معاملات اسٹیبلشمنٹ چلا رہی ہے یہ ویسے ہی اچھل کود کرتے ہیں نہ عمران خان کی حیثیت ہے نہ شہباز شریف کی انہوں نے صرف میڈیا کی بنیاد پر اپنی حیثیت منصب کو سہارا دیا ہوا ہے ۔نہ عمران خان اور نہ شہباز شریف اپنی حکومت کی کارکردگی بتا سکتے ہیں ان کی ایک ہی کارکردگی ہے کہ ہم نے آئی ایم ایف کو خوش کیا اور انہوں نے ہمیں اتنا قرض دیا۔14 اگست کو دونوں نے قوم سے خطاب کیا لیکن نہ سابقہ وزیر اعظم نیاپنے پونے چار سال کی کارکردگی بتائی اور نہ ہی موجودہ وزیر اعظم نے اپنا کوئی لائحہ عمل بیان کیا۔سراج الحق نے کہا پی ڈی ایم،پی ٹی آئی کا ایک ہی بیانیہ ہے کہ ایک دوسرے کو چور کہتے ہیں ہم دونوں کے بارے میں کہتے ہیں ایک دوسرے کے بارے میں سچ کہتے ہیں اگرآج بھی سب کا یکساں احتساب ہو تو ان تینوں بڑی سیاسی پارٹیوں کے اہم نام جیل میں ہو نگے ان کے تمام دعوے کھوکھلے جھوٹ پر مبنی ہیں جھنڈے،نشان اور نعرے مختلف ہیں لیکن یہ سبھی ایک ہی در کے غلام ہیں اور ان میں سے کوئی بھی ملک کو بہتر نہیں چلا سکتا۔جماعت اسلامی ملک کو موجودہ مسائل سے نکالنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے اور بہترین آپشن ہے ملک میں اسلامی نظام کے ذریعے ہی حقیقی معنوں میں خوشحالی اور ترقی آسکتی ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں