راولپنڈی(آئی این پی)چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ پاکستان میں طاقتور اور کمزور کے لیے الگ الگ قانون ہے، فوری اور شفاف الیکشن ملک کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کا واحد راستہ ہیں، شہباز گل پر تشدد قابل مذمت ہے، انہوں نے کچھ غلط کیا ہے تو عدالت لے جائیں،کرپٹ لوگوں کو صرف عوام شکست دے سکتے ہیں، جب تک حقیقی آزادی نہیں ملتی عوام میں رہوں گا،اتوار کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اتنے کم وقت میں اتنے بڑے جلسے کے انعقاد پر سب کو مبارکباد دیتا ہوں،
آج میرے ملک میں مہم چل رہی ہے، مہم کا ایک ہی مقصد ہے میری قوم کو حقیقی طور پر آزاد نہ ہونے دو،انہوں نے کہا کہ مستقبل نوجوانوں کا ہے، نوجوانوں نے فیصلہ کرنا ہے کیا ہمیں اس پاکستان میں بڑا ہونا ہے جس کی جدوجہد قائداعظم نے کی تھی، یا وہ پاکستان جس میں کمزور کیلئے الگ اور طاقتور کیلئے الگ قانون ہو،عمران خان نے کہا کہ غریب کیلئے الگ اور طاقتور کیلئے الگ قانون ہونے سے قوم تباہ ہوجاتی ہے، تحریک پاکستان میں قائداعظم کے ساتھ لیاقت علی خان کھڑے ہوئے تھے، جو ملک کے ساتھ ہورہا ہے مجھے آپ سب کی فکر ہے، اپنی انا اور ذاتی فائدے کیلئے ملک کے مستقبل کو دا ؤپر لگادیتے ہیں،سابق وزیراعظم نے کہا کہ مجھے پاکستان میں بسنے والوں کی فکر ہے، جب تک ملک کو حقیقی آزادی نہ دلا دوں سڑکوں پر نکلتا رہوں گا، انہوں نے سوال کیا کہ مجھے ہٹانے کی ضرورت کیوں پڑی؟، کیوں بیرونی سازش سے عمران خان کو ہٹایا گیا؟، کیاعمران خان پیسے چوری کرکے باہر محلات خرید رہا تھا؟ یا میں ملک میں زمینوں پر قبضے کررہا تھا یا فیکٹریاں بنارہاتھا؟،انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو اس لیے نکالا کیوں کہ اس نے چوری کی تھی، رجیم چینج اس لیے کی کیوں کہ میں امریکا کی غلامی نہیں چاہتا تھا، خارجہ پالیسی وہ ہوتی ہے جو عوام کی بہتری کیلئے ہوتی ہے، میں نہیں چاہتا تھا امریکا کی جنگ میں میری قوم جائے،
عمران خان نے کہا کہ اس جنگ میں میری قوم کے 80ہزار افراد شہید ہوئے، میں نہیں چاہتا تھا امریکا اوپر سے کوئی کارروائی کرے، چاہتا ہوں وہ خارجہ پالیسی ہو جو میرے ملک کیلئے فائدہ مند ہو، اگر بھارت امریکا اتحادی ہو کر روس سے تیل خریدسکتا ہے تو ہم کیوں نہیں،انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے لوگوں کو 25روپے پٹرول سستا دے سکتا ہے میں کیوں نہ دوں، بھارت کی آزاد خارجہ پالیسی ہے، امریکا کی جنگ میں قبائلی علاقوں کے لوگوں کیساتھ ظلم ہوا، امریکی جنگ کی وجہ سے 35لاکھ قبائلی لوگوں نے نقل مکانی کی، اس کا کون ذمہ دار تھا؟،عمران خان نے کہا کہ کرپٹ لوگوں کو صرف عوام شکست دے سکتی ہے، جب تک حقیقی آزادی نہیں ملتی عوام میں رہوں گا، عمران خان کو نکالا گیا کیونکہ عمران امریکا کی نوکری نہیں کرنا چاہتا تھا، اس حکومت کو گرایا گیا جس کی معیشت 17سال میں بہتر ترقی کررہی تھی،انہوں نے کہا کہ جب سے یہ آئے ہیں بجائے دولت میں اضافے کے فیکٹریاں بند ہورہی ہیں، جس مہینے ہم حکومت چھوڑ کر گئے تھے 3.1ارب ڈالر ایکسپورٹس تھیں، پٹرول ہمارے دور میں 120فی لیٹر تھا اور آج 234پر پہنچ گیا، ملک کو دلدل سے نکالنے کا ایک ہی طریقہ ہے شفاف انتخابات،عمران خان نے کہا کہ 25مئی کو جو ظلم کیا اور اس دن دھرنا ختم نہیں کرتا تو رات کو خون خرابہ ہونا تھا، مجھ پر 16ایف آئی آر درج کی گئیں، شہبازگل کو اغوا کرکے تشدد کیا گیا، دو تین دن تک مجھے پتہ نہیں چلا، وکلا نے بتایا انہوں نے شہبازگل کا کیا حشر کردیا ہے، شہبازگل ایک پروفیسرہے جو امریکا میں پڑھاتا ہے،عمران خان نے کہا کہ شہبازگل اپنے ملک کیلئے آیا ہے، اس کا کتنا بڑا جرم تھا اس کو اٹھا کر لے گئے، نوازشریف، خواجہ آصف، فضل الرحمان اور مریم نواز نے اس سے کہیں زیادہ مخالفت میں باتیں کیں، انہیں کیوں نہیں پکڑتے،چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ان کو عمران خان نہیں چیری بلاسم چاہیے تھا، میں مانگنے نہیں آپ لوگوں کو تیار کرنے آیا ہوں، عوام فیصلہ کرے کہ نقصان پہنچانے والا کون ہے، عمران کا جرم یہ ہے کہ وہ چوروں کے ٹولے کو تسلیم نہیں کرے گا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں