اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تقرری کے معاملے پر پاکستان کا سوچنا ہوگا، آرمی چیف کی توسیع سے متعلق کچھ نہیں جانتا،ملک کو فوج نہیں سیاسی جماعتیں اکٹھا کرتی ہیں۔
انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر روز کوئی نئی کہانی سننے کو ملتی ہے، آرمی چیف کی تقرری کے معاملے پر پاکستان کا سوچنا ہوگا، آرمی چیف کی توسیع سے متعلق کچھ نہیں جانتا۔عظمیٰ بخاری سے کہیں اپنے خاوند کو پولیس کی تحویل میں دیں، جو شہباز گل سے اگلوانا ہے وہ عظمیٰ کا خاوند اگل دے گا، انتخابات میں جتنی تاخیر ہو گی ہماری پارٹی کو اتنا فائدہ ہوگا، میں نے کبھی کسی کو چینل بند کرنے یا صحافی کو ہراساں کرنے کا نہیں کہا، نیب نے کسی کو میرے کہنے پر نہیں اٹھایا۔انہوں نے کہا کہ فوج اکیلی ملک کو اکٹھا نہیں کرسکتی، فوج پاکستان کو اکٹھا کرسکتی تو ایسٹ پاکستان نہ ٹوٹتا، ملک کو سیاسی جماعتیں اکٹھا کرتی ہیں، اس وقت واحد قومی جماعت تحریک انصاف ہے، کوئی ایسا فیصلہ نہیں کروں گا جس سے ملک کو نقصان پہنچے، بھارتی اسرائیلی لابی میرے ہٹنے پر خوش ہوئی، قومی قیادت بھارتی اسرائیلی لابی کے خلاف تھی، میں نے پیچھے نہیں ہٹنا، ان کے پلان کو سمجھتا ہوں۔تمام مسائل کا واحد حل شفاف الیکشن ہیں، آئندہ انتخابات کیلئے ٹکٹیں خود تقسیم کروں گا۔
پنجاب حکومت صرف حمزہ شہباز کو ہٹانے کیلئے حاصل کی، حمزہ شہباز ہمارے لوگوں کے خلاف کاروائی کررہا تھا۔انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ برطانوی اخبار گارڈین نے میرے بیان کو سیاق اسباق سے ہٹ کر پیش کیا، میرے سلمان رشدی سے متعلق بیانات برکھا دت کے انٹرویو میں دیئے، واحد پاکستان کا لیڈر ہوں جس نے اس کے خلاف بات کی، باقی لیڈر تو سلمان رشدی کے بارے بات نہیں کرتے کیونکہ مغرب میں اس کی بڑی سپورٹ ہے، میں اس انٹرویو میں بھی کہا کہ سلمان رشدی نے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی توہین کی ہے۔میں نے بات خاص طور طریقہ کار پر بات کی تھی کہ اگر اس طرح اجازت دے دیں گے ، جیسے سری لنکن نے توہین کی تو سب نے پکڑ کر جلا دیا، آپ کو اندازہ نہیں ملک کو کتنا نقصان ہوا،میں وزیراعظم تھا، مجھے باہر کے لیڈرز کی فون کال آئیں، اس لیے جب ہم اس طریقے کو درست کہیں گے تو پھر آپ دروازے کھول دیتے ہیں کہ کہیں بھی فیصلہ کرلیا جائے گا کہ فلاں نے توہین کی ہے اس کو مار دیں گے۔اس لیے میں صرف طریقہ کار پر بات کی تھی۔
میرے خیال میں سلمان رشدی بہت بڑا فتنہ ہے،اس پر میرے بڑے واضح بیانات ہیں، میں نے کہا جہاں یہ فتنہ ہوگا ہم اس فورم پر نہیں جائیں گے،اس فتنے کو پتا تھا پھر بھی مسلمانوں کو تکلیف پہنچائی۔ عمران خان نے کہا کہ آج تک پاکستان ایک بھی بتائیں جس نے کبھی آواز اٹھائی ہو، کب سے توہین کی جارہی ہے، 32سال قبل سلمان رشدی کی کتاب آئی کبھی کوئی باہر جاکر بولا؟مولانا فضل الرحمان کشمیر کمیٹی کا چیئرمین تھا اس نے باہر جاکر کبھی بات کی؟ کیونکہ یہ صرف سیاسی بیان دیتے ہیں۔میرا ایمان ہے میں عاشق رسولﷺ ہوں، میرا ایمان ہے ہمارا ایمان مکمل نہیں ہوتا جب تک ہم عشق نہیں کرتے، اس لیے میں بولتا ہوں، مجھے کس نے کہا تھا میں اوآئی سی اور یواین میں جاکر بولوں؟ آج ہماری کوشش کی وجہ سے اقوام متحدہ میں 15مارچ اسلامو فوبیا کا دن منایا جاتا ہے۔میں صرف یہ کہہ رہا تھا سزا کا طریقہ کار ہمیں سری لنکن جیسا نہیں کرنا چاہیے جس طرح سیالکوٹ میں سری لنکن کو جلا دیا گیا تھا، میں اس کے خلاف ہوں، آپ اگر کھلی اجازت دے دیں، تو پھر کوئی بھی کسی کو مار دے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں