اسلام آباد (پی این آئی) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو توہین الیکشن کمیشن کا نوٹس جاری کردیا ، عمران خان نے تقاریر میں غیرپارلیمانی اور توہین آمیز بیانات دیے، 30نوٹسز میں اگست کو ذاتی حیثیت یا پھر بذریعہ وکیل پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کوالیکشن کمیشن نے توہین الیکشن کمیشن کا نوٹس جاری کردیا ہے،عمران خان کو نوٹس توہین آمیز بیانات پر جاری کیا گیا، عمران خان نے تقاریر میں غیرپارلیمانی اور توہین آمیز بیانات دیے۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن نے اسد عمر اور فواد چودھری کو بھی توہین الیکشن کمیشن کے نوٹسز جاری کیے ہیں۔عمران خان ، اسد عمر اور فواد چودھری کو 30 اگست کو ذاتی حیثیت یا پھر بذریعہ وکیل پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ عمران خان نے جلسوں اور انٹرویوز میں الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر پر الزامات عائد کیے تھے۔دوسری جانب گزشتہ روز 18 اگست کو الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ تحائف اسکینڈل میں تحریک انصاف کے وکیل کو دستاویزات فراہم کر نے کی ہدایت کی ہے۔ عمران خان کی نااہلی کیلئے دائر ریفرنس پر ابتدائی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے کی ۔
مسلم لیگ (ن) محسن شاہنواز رانجھا سمیت پانچ حکومتی ایم این ایز نے آرٹیکل 63 کے تحت ریفرنس دائر کیا تھا۔درخواست گزار محسن شاہنواز رانجھا ، حکومتی اتحاد کی جانب سے وکیل خالد اسحاق جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے علی ظفر کے معاون وکیل پیش ہوئے ۔ معاون وکیل نے کہا کہ بیرسٹر علی ظفر مصروفیت کے باعث نہیں آ سکے، سماعت ملتوی کی جائے۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان اب رکن اسمبلی نہیں رہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ الیکشن کمیشن کی نظر میں عمران خان تاحال ایم این اے ہیں،قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے کمیشن کو استعفیٰ منظور کر کے نہیں بھجوایا۔انہوںنے کہاکہ آپ اپنی مرضی کی تشریح نہ کریں،جب تک اسپیکر کی جانب سے استعفے منظور کر کے نہ بھیجے جائیں رکن ڈی نوٹی فائی نہیں ہو سکتا۔
چیف الیکشن کمشنر نے تحریک انصاف کے وکیل کو دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دیدیا ۔ بعد ازاں سماعت 22 اگست تک ملتوی کر دی گئی ۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی علی گوہر بلوچ نے کہاکہ مسلم لیگ (ن )کی طرف سے میں اس کیس میں فریق ہوں،یہ ایک کرپشن ہے جو توشہ خانہ میں سامنے آیا ہے۔انہوںنے کہاکہ عمران خان سمجھتا ہے کہ وہ آئین اور قانون سے بالاتر ہے،دوسروں کو کہتا ہے کہ گھبرانا نہیں ہے اور خود گھبرا رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ابھی تک کھیل شروع ہوا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پشاور بی آر ٹی کیس ابھی تک شروع نہیں ہوا،دو دن کے ریمانڈ کے بعد یہ لوگ بے حوش ہو رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں