ممنوعہ فنڈنگ کیس، پی ٹی آئی کو بڑا جھٹکا لگ گیا

اسلام آباد (پی این آئی) اسلام آباد ہائیکورٹ سے پاکستان تحریک انصاف کو الیکشن کمیشن کی کارروائی پر حکم امتناعی نہ مل سکا ، عدالت نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا۔الیکشن کمیشن نے شوکاز نوٹس فوری معطل کرنے کی استدعا پر بھی فیصلہ محفوظ کیاگیا، دوران سماعت قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کے حقائق تو ہم جا کر ٹھیک نہیں کر سکتے۔

 

 

الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ اپنے اکاؤنٹس کلیئر نہیں کر سکے۔وکیل انور منصور نے کہا کہ قانون میں یہ نہیں لکھا انفرادی شخص کے علاوہ کسی سے فنڈ نہیں لینا ۔ قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ قانون میں یہ ضرور لکھا ہے کہ صرف انفرادی فنڈز لینے ہیں، صرف کے لفظ کو کیسے نظر انداز کریں گے؟ ۔وکیل انور منصور نے کہا کہ سنگل اونر کمپنی کو ایک انفرادی شخص کا فنڈ ہی کہا جائے گا، ڈومیسٹک طور پر بنائی گئی کمپنی کا ذکر الگ رکھا گیا ہے۔ جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے کہ یہ 70 کی دہائی نہیں کہ پاگل پن میں کوئی کسی جماعت کو تحلیل کرے گا، آپ ہمیں صرف اپنے تحفظات بتائیں کہ وہ کیا ہیں۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ ابھی وفاقی حکومت نے خود کو مطمئن کرنا ہے کہ کیا تحریک انصاف فارن فنڈڈ پارٹی ہے۔ جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے کہ وفاقی حکومت ڈکلیئریشن دینے سے پہلے تحریک انصاف کو نوٹس جاری کریگی، آپ جن خدشات کا اظہار کر رہے ہیں وہ تو بہت پری میچور ہیں۔

 

قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی اے 302 کی کارروائی تو نہیں کریگی ،ایف آئی اے نے بھی اسی صورت کارروائی کرنی ہے جب ان کا دائرہ اختیار بنے گا،ایف آئی اے تفتیش میں دیکھے گی کہ ان کا دائرہ اختیار بنتا ہے یا نہیں۔عدالت نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں