قانونی ماہرین نے نواز شریف کی واپسی پر انہیں گرفتاری سے بچانے کا طریقہ بتا دیا

لاہور(پی این آئی)مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاویدلطیف نے کہاہے کہ نواز شریف ستمبر میں پاکستان آرہے ہیں،وطن واپسی پر انہیں گرفتارنہیں ہونے دیاجائے گا،اس حوالے سے قانونی ماہرین کا کہناہے کہ حکومت اور نواز شریف کے پاس کئی ایسے قانونی راستے موجود ہیں جن کی بناء پر ان کی گرفتاری روکی جاسکتی ہے۔

 

 

رفیق احمد بھٹی،میاں داؤد، عرفان صادق تارڑ،غلام مجتبیٰ اورجمیل اختر چشتی ایڈووکیٹس نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے تحت صدر کے پاس اختیارہے کہ وہ کسی شخص کی سزا ختم،معطل یا کم کرسکتے ہیں،صدر یہ اختیار کابینہ کی ایڈوائس پر استعمال کرتے ہیں،وفاقی کابینہ اگر نواز شریف کو احتساب عدالت سے ملنے والی سزا معطل یا ختم کرنے کی سمری بھیجتی ہے تو صدر اسے واپس کرسکتے ہیں تاہم کابینہ کی طرف سے دوبارہ سمری بھیجی جائے تو اسے 10روز بعد ازخود منظورکیاجانا تصور کیاجاتاہے۔علاوہ ازیں نواز شریف کے پاس ضمانت کا آپشن بھی موجود ہے،وہ متعلقہ ہائی کورٹ سے ضمانت کے لئے رجو ع کرسکتے ہیں، ایسی عدالتی نظائر بھی موجود ہیں جب ملزم کے بیرون ملک ہونے کے باوجود وطن واپسی کے لئے اس کی عبوری ضمانت منظور کی گئی جو بعد میں کنفرم بھی ہوسکتی ہے،سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے متعدد فیصلے موجود ہیں جن میں کہا گیاہے کہ متعلقہ حکومت بھی ملزم کی ضمانت لے سکتی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں