اسلام آباد(پی این آئی) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گل نے طبی معائنے کے لیے اسلام آباد پولیس کے ساتھ جانے سے انکار کر دیا ہے اور نجی ٹی وی چینل کے مطابق پنجاب حکومت کی ہدایت پر اڈیالہ جیل انتظامیہ بھی شہباز گل کے طبی معائنے اور دیگر معاملات کے حوالے سے اسلام آباد پولیس کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی۔سرکاری ذرائع کے حوالے سے نجی ٹی وی چینل نے بتایا ہے کہ شہباز گل کے طبی معائنے کے معاملے پر پنجاب حکومت کی ہدایت پر اڈیالہ جیل انتظامیہ اسلام آباد پولیس سے تعاون کرنے سے گریزاں ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ قانون کے تحت اسلام آباد پولیس نے شہباز گل کا طبی معائنہ کروانا ہے لیکن شہباز گل اسلام آباد پولیس کے ساتھ جانے کو تیار نہیں ہیں۔ انہیں طبی معائنے کے لیے اڈیالہ جیل سے پمز ہسپتال منتقل کیا جانا ہے۔ نجی ٹی وی چینل 24نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد پولیس اور اسلام آباد انتظامیہ کے لوگ اڈیالہ جیل سے شہباز گل کو طبی معائنے کے لیے لینے آئے لیکن شہباز گل نے ان کے ساتھ جانے سے انکار کر دیا جس پر اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ کے لوگ واپس چلے گئے۔ ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل انتظامیہ نے اس بات کی تصدیق بھی کی ہے کہ شہباز گل کو اسلام آباد منتقل نہیں کیا جا رہا۔ دوسری طرف تحریک انصاف کے رہنماءآئی جی جیل خانہ جات پنجاب سلیم بیگ پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ شہباز گل کوان کے تجویز کردہ ہسپتال میں منتقل کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق فواد چوہدری، حماد اظہر اور حافظ حیات نے آئی جی جیل پنجاب کو طلب کیا اور انہیں مجبور کرنے کی کوشش کہ کہ وہ شہباز گل کو ہسپتال منتقل کریں۔
تاہم سلیم بیگ نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو بتایا کہ شہباز گل وفاقی حکومت کے ملزم ہیں لہٰذا وہ اس معاملے میں مداخلت نہیں کر سکتے اور نہ ان کے غیرقانونی احکامات مان سکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق آئی جی جیل خانہ جات کے اس جواب پر پی ٹی آئی رہنماءسیخ پا ہو گئے اور جارحانہ رویہ اپنا لیا تاہم آئی جی سلیم بیگ نے انہیں کہا کہ آپ اس معاملے میں وزیراعلیٰ پنجاب سے بات کریں۔میں کچھ نہیں کر سکتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں