چوہدری شجاعت کے حق میں فیصلہ کیوں دیا؟ پرویز الہی نے الیکشن کمیشن کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا

اسلام آ باد (آئی این پی ) چوہدری پرویز الہی نے انٹرا پارٹی الیکشن کیس کے فیصلے پر الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار چیلنج کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چوہدری شجاعت حسین کا انٹرا پارٹی الیکشن چیلنج کرنے کے کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت پانچ رکنی کمیشن نے کی۔ مسلم لیگ ق پنجاب کے سیکرٹری جنرل کامل علی آغا الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے جبکہ چوہدری سالک حسین اور چوہدری شافع حسین سمیت چوہدری شجاعت حسین کی جانب سے وکیل عمر اسلم الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران پرویز الہی کے وکیل نے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن اس کیس کی سماعت نہیں کرسکتا ہے۔ وکیل نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو کیس پر دائرہ اختیار متعین کرنے کی ہدایت کی ہے، الیکشن کمیشن کو پابند کرنے کا حکم نہیں دیا ہے۔ اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ اپنے اعتراضات الیکشن کمیشن میں جمع کرادیں کیونکہ لاہور ہائیکورٹ نے معاملہ الیکشن کمیشن میں اٹھانے کی ہدایت کی ہے جبکہ عدالت نے الیکشن کمیشن کو کیس سے متعلق کوئی ہدایات نہیں دیں ہیں۔

پرویز الہی کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پہلے الیکشن کمیشن دائرہ اختیار کا معاملہ نمٹائے جس کا جواب دیتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ کی درخواست پر فوری فیصلہ کرنے کے پابند نہیں ہیں، دلائل کے بعد فیصلہ کریں گے کہ آگے کیسے چلنا ہے۔ پرویز الہی کے وکیل نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کے خلاف قانون جاکر انٹرا پارٹی الیکشن روکے اور اس فیصلے کے بعد مسلم لیگ ق صدر کے بغیر چل رہی ہے جس پر چیف الیکشن کمشنر نے سوال کیا کہ کیا آپ کو شک ہے کہ الیکشن کمیشن قانون کے مطابق فیصلہ نہیں کرے گا؟ چوہدری شجاعت حسین کے وکیل نے اعتراضات پر جواب دینے کیلئے وقت مانگ لیا ہے جس کے بعد کیس کی مزید سماعت 18 اگست تک ملتوی کردی گئی ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں