اسلام آباد(آئی این پی)وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق دوست ملکوں سے4 ارب ڈالر حاصل کرنیکا انتظام کرلیا ہے، پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دینے کے متحمل نہیں ہوسکتے،جشن آزادی 14 اگست کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دینے کے متحمل نہیں ہوسکتے، ہم نقصان برداشت نہیں کرسکتے،
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف نے قرضے کے لیے پہلے4ارب ڈالرکا بندوبست کہیں اور سے کرنے کی شرط لگائی تھی، دوست ملکوں سے 4ارب ڈالر حاصل کرنیکا انتظام کرلیا ہے، آئی ایم ایف کو کل تک لیٹر آف انٹینٹ پر دستخط کرکے بھیج دیں گے، ہم سب کو بیٹھ کر چارٹر آف اکانومی کرنا ہوگا، تیل کی 1بلین ڈالرکی خبر میں نہیں سعودی عرب تصدیق کرے تو بہتر ہے، ان کا کہنا تھا کہ مجھ سے غلطی ہوئی تھی کہ چھوٹی دکان پر بھی 3 ہزار روپے ٹیکس لگ گیا تھا، ایف بی آر نے 3 ہزار کی جگہ 6 ہزار روپے ٹیکس لگادیا، بجلی کے بل پر ٹیکس لگانے سے بجلی کے بل کی کلیکشن کم ہوگئی،دکانداروں کا فکس ٹیکس ختم کرنے سے 15 ارب روپے کم ہوں گے،وفاقی وزیر خزانہنے کہا کہ 1950میں بھارت انسٹی ٹیوٹ بنا رہا تھا ، آپ گلی ڈنڈے کھیل رہے تھے، یہاں پروفیسروں کی جعلی فیکٹریاں کھلی ہوئی ہیں، نظام تعلیم پر توجہ نہیں دی، آبادی پر توجہ نہیں دی، حقیقی آزادی کا نعرہ لگانے والی جماعت 48 ارب ڈالر کا خسارہ چھوڑ کرگئی ہے،انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف نے بجلی کی پیداواربڑھا دی، کیا ہم نے صنعتیں بڑھائیں؟ شادی ہال بڑھا دیے، کرپشن کا ادارہ بنایا تو شریف آدمیوں کوپکڑ کر جیل میں ڈال دیا گیا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں