میں پروفیسر ہوں مجرم نہیں، مجھ سے پوچھا جاتا ہے کہ ۔۔۔۔۔ کمرہ عدالت میں شہباز گل کی دہائی

اسلام آباد (پی این آئی) آج ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت اسلام آباد میں پیشی کے وقت سابق وزیر اعظم عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گِل نےاپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ میرا جسمانی چیک اپ نہیں کیا گیا، وکلا ء سے ملنے نہیں دیا جا رہا، جیل میں ساری رات مجھے جگائے رکھا گیا ہے۔شہباز گِل نے قمیض اٹھا کر عدالت کو اپنی کمر دکھائی اور کہا کہ مجھے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے، میرا میڈیکل نہیں ہوا، سوچ بھی نہیں سکتا کہ افواجِ پاکستان کے بارے میں ایسی بات کروں گا، میں پروفیسر ہوں مجرم نہیں ہوں،

مجھے تھانہ کوہسار میں نہیں رکھا گیا۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ مجھ سے پوچھا جاتا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم عمران خان کھاتے کیا ہیں؟ میں وفاقی کابینہ کا ممبر رہا ہوں، میرا فرضی میڈیکل اپنی مرضی سے بنایا گیا ہے۔عدالت کے حکم پر شہباز گل کی ہتھکڑی عدالت کے اندر کھول دی گئی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں