عمران خان نے امریکی سفیر سے کیا باتیں کیں؟ اسد عمر نے بھی خاموشی توڑ دی

لاہور (پی این آئی) سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی اسد عمر نے کہا ہے کہ عمران خان کی امریکی سفیر سے کوئی بات نہیں ہوئی، ہم یہ نہیں چاہتے کہ امریکا سے تعلقات ختم کردیں، ریاست کے ریاست سے معاملات ہونا کوئی غلط بات نہیں۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے علم میں کوئی بات چیت نہیں کہ عمران خان کی ڈیوڈ لو سے متعلق امریکی سفیر سے کوئی بات ہوئی ہے یا نہیں، ہم یہ نہیں چاہتے کہ امریکا سے تعلقات ختم کردیں۔

 

ریاست کا ریاست سے تعلقات جاری ہیں، ہمارے انڈیا سے بھی تعلقات ہیں، ڈی جی ایم اوز کی سطح پر بات ہوتی ہے۔اگر محمود خان یا پرویز الٰہی امریکیوں کے پاس گئے ہوتے تو پھر ہم سے پوچھتے لیکن امریکی خود گئے ہیں، یہ دونوں صوبے کے نمائندے ہیں، ریاست کے ریاست سے معاملات ہونا کوئی غلط بات نہیں۔جس طرح کی صورتحال نظر آرہی ہے کہ باقاعدہ ایک مہم چلائی جارہی ہے کہ عمران خان کو کس طرح نکالا جائے۔ ہماری پارٹی میں اجلاس ہوا اور قانونی معاملات سے متعلق مشاورت بھی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ شہباز گل کا کیس ملٹری کورٹ میں نہیں جاسکتا، یہ مشکل ہوگا، پھر جواب دینا پڑے گا کہ نوازشریف نے بھی اس سے ملتی جلتی باتیں کی ہیں، نواز شریف کے کا قدکاٹھ کے سامنے شہبازگل تو کچھ بھی نہیں، مریم نواز نے بیانات دیے ہوئے ہیں۔ نوازشریف نے کہاکہ میں فوج اور جوانوں سے مخاطب ہوں کہ غیرقانونی احکامات نہ مانیں، یہ 21ویں صدی ہے سب تقاریر موجود ہیں۔اسد عمر نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا ان کے خلاف جو سازش ہوئی اس کے نتیجے میں امن وامان کی صورتحال خراب ہورہی ہے، جب عمران خان وزیراعظم تھا تو امن تھا لیکن اب خیبرپختونخواہ میں امن خراب ہورہا ہے۔ تشویش ناک بات ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ شہبازگل کے بیان سے متعلق پی ٹی آئی کہاں کھڑی ہے سب کو پتا ہے۔ لیکن شہبازگل نے بات کی اس کو ضرور سزا دیں لیکن اس کے اسسٹنٹ کی بیوی کو اٹھا کر لے گئے، شہبازگل الگ چیز ہے ، شہبازگل کے بیان کو پارٹی پالیسی نہیں سمجھا جانا چاہیے۔عمران خان کی امریکی سفیر سے کوئی بات نہیں ہوئی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں