موجیں ہی موجیں، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی خوشخبری آگئی

اسلام آباد (پی این آئی) حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15روپے کمی کا امکان ہے، پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی عالمی مارکیٹ کے تناسب سے کی جائے گی۔ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15روپے کمی کا امکان ہے۔اوگرا کی جانب سے حتمی سمری 13اگست کو وزارت خزانہ کو بھیجی جائے گی، جبکہ وزارت خزانہ سمری پر 15اگست کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا اعلان کرے گی۔

 

بتایا گیا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باعث پاکستان میں پیٹرول 12 اور ڈیزل کی قیمت میں 15روپے کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب انٹر بینک میں ڈالر 2 روپے 54 پیسے سستا ہوگیا۔انٹر بینک میں ڈالر 221 روپے 50 پیسے کی سطح پر آگیا۔ جمعہ کو ڈالر 224 روپے 4 پیسے پر بند ہوا تھا۔روپے کی قدر میں اضافے کا یہ سلسلہ تقریباً 2 ہفتوں سے جاری ہے.فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق دوپہر پونے 1 تک روپیہ 221. 90 روپے پر ٹریڈ ہو رہا تھا جو کہ گزشتہ روز بند ہونے والی قدر سے صفر اعشاریہ96 فیصد زیادہ ہے ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ای کیپ) کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ نے کہا کہ انٹربینک مارکیٹ میں رجحان میں تبدیلی آئی ہے جس کی وجہ سے روپے کی قدر بڑھ رہی ہے انہوں نے کہا کہ فروخت کرنے والے بہت لیکن خریدار چند ہی ہیں، انٹربینک مارکیٹ میں سپلائی موجود ہے لیکن ڈیمانڈ نہیں ہے. ظفر پراچہ نے وضاحت کی کہ برآمد کنندگان نے پہلے اپنی ادائیگیاں جمع کرنا بند کر دی تھیں اب انہوں نے ڈالر فروخت کرنا شروع کر دیا ہے جبکہ درآمد کنندگان ڈالر خریدنے سے پہلے شرح مبادلہ کے مستحکم ہونے کا انتظار کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہمیں ابھی تک آئی ایم ایف سے رقم نہیں ملی تاہم ہم نے اس کی شرائط پوری کر دی ہیں آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ وہ ہمیں ماہ کے آخر تک فنڈز جاری کردے گادوست ممالک نے بھی کہا ہے کہ وہ قرض یا سرمایہ کاری کی شکل میں رقم دیں گے.

 

انہوں نے متحدہ عرب امارات کی جانب سے مختلف پاکستانی کمپنیوں میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے منصوبوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ تمام عوامل مثبت کردار ادا کر رہے ہیں، اس کے علاوہ مارکیٹ کو سیاسی صورتحال میں بہتری کی توقع ہے ظفر پراچہ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے درآمدات میں کمی کے ساتھ رواں سال تمام ادائیگیاں کرنے کے لیے رقم موجود ہونے کا بیان یہ ظاہر کرتا ہے کہ روپے پر دباؤکم ہو جائے گا اور اس کی قدر ڈالر کے مقابلے میں 200 روپے تک آجائے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں