پارٹی فنڈنگ کے آڈٹ پر سوال اٹھا یا تو عمران خان نے میرا گریبان پکڑ لیا، پی ٹی آئی کے سابق عہدیدار کا الزام

اسلام آباد(پی این آئی)تحریک انصاف کے لئے فنڈز اکٹھے کرنے والے پی ٹی آئی امریکا کے سابق عہدیدار نے اہم راز اگل دیے۔محبوب اسلم نے سماء کے پروگرام میرے سوال میں انکشاف کیا کہ پارٹی فنڈ کا آڈٹ کرنے والے آڈیٹر نے بتایا کہ میرے ہاتھ بندھے ہیں مجھے صرف انکم کا ریکارڈ دکھایا جاتا ہے، رقم خرچ کہاں ہوتی ہے اسکا کچھ علم نہیں، عمران خان سے ملاقات میں پارٹی فنڈنگ کے آڈٹ کوجھرلو اور جعلی کہا تو عمران خان غصے میں آگئے اور انہوں نے کرسی سےاٹھ کر میرا گریبان پکڑلیا۔

 

پروگرام میرے سوال میں گفتگو کرتے ہوئے محبوب اسلم نے کہا جب ہم پی ٹی آئی کی ممبر سازی کرتے تھے تو اسکے ساتھ فنڈ ریزنگ بھی ہوتی تھی پارٹی کی ممبر شپ فیس 10 ڈالر ماہانہ مقرر تھی اور ممبر بننے کیلئے 120 ڈالر دینا پڑتے تھے۔محبوب اسلم نے کہا پی ٹی آئی یو ایس ایل ایل سی کے نام سے ایک کمپنی بنائی گئی تھی جس میں سارا پیسہ جمع ہوتا تھا اور یہاں سے پاکستان چلا جاتا تھا، امریکا میں مجموعی طور پر ساڑھے تین ملین ڈالر کا فنڈ جمع کیا۔محبوب اسلم نے کہا 2013 میں حفیظ اللہ نیازی نے مجھ سے ملاقات کی جو اکبر ایس بابر کے گھر ہوئی تھی، انہوں نے کچھ افراد کی بینک اسٹیٹمنٹس میرے سامنے میں رکھیں جو پی ٹی آئی کے ملازم تھے جن کی تنخواہیں 15 بیس ہزار تھیں لیکن انکے اکاونٹس میں لاکھوں روپے موجود تھےانہوں نے کہا اکبر ایس بابر نے مجھے بتایا کہ باہر سے جو پیسہ آتا ہے وہ پارٹی اکاؤنٹس کے بجائے پرائیویٹ اکاؤنٹس میں جاتا ہے۔ سیف اللہ نیازی اور عامر کیانی وغیرہ نے اس پیسے سے ریئل اسٹیٹ کے بزنس کھڑے کیے ہوئے ہیں اور بنی گالہ کے آس پاس کافی زمین خریدی گئی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں