سیلاب اور بارش سے نظام زندگی مفلوج، حکومتی دعوے اور وعدے دھرے کے دھرے رہ گئے، متاثرین اب بھی حکومتی امداد کے منتظر

کوئٹہ (آئی این پی)بلوچستان میں سیلاب اور بارش سے صوبے کا نظام تہس نہس ہو گیا ،کئی روز گزرنے کے بعد بھی متعدد علاقوں میں زندگی مفلوج بنی ہوئی ہے،حکومتی دعوے اور وعدے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں جبکہ متاثرین اب بھی حکومتی امداد کے منتظر ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق حکومتی دعوے اور وعدے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں جبکہ متاثرین اب بھی حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔ضلع لسبیلہ سیلاب سے شدید متاثر ہو ئے ہیں،

جاموٹ کالونی میں کچے تو کچے پکے مکانات بھی رہنے کے قابل نہیں رہے۔حالیہ بارشوں اور سیلاب سے کوئٹہ، قلعہ سیف اللہ، پشین، قلات، مستونگ اور دیگر اضلاع میں سیب اور انگور کے بڑے رقبے پر پھیلے باغات برباد ہو گئے۔کیچ میں نوے فیصد اعلی اقسام کی کھجور کے باغات اجڑ گئے، تیار فصلیں بہہ گئیں، حالیہ بارشوں سے لائیو اسٹاک کا شعبہ بھی بری طرح متاثر ہے جبکہ ویٹرنری کمیپس میں ادویات اور سہولتوں کا فقدان پیدا ہو گیا ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں