اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کتنا بڑا ظلم ہے کہ آرمی چیف کی تقرری پر ملک رکا ہوا ہے، فوج کے اندر سب سے بہتر افسر کو آرمی چیف لگانا چاہیے، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے سینئر صحافیوں اور اینکرز سے ملاقات میں بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس سال انتخابات کیلئے تیار تھی لیکن پنجاب میں ضمنی انتخابات کے نتائج دیکھ کر گھبرا گئی ہے، میرے لیے پنجاب حکومت نہیں الیکشن اہم ہیں، عام انتخابات 2022 میں ہی ہوں گے، انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے 9 حلقوں میں خود الیکشن لڑوں گا، موجودہ حکمرانوں کا ہر میدان میں مقابلہ کروں گا۔انہوں نے کہا کہ مجھے نااہل نہیں کیا جاسکتا الیکشن کمیشن کو فیصلہ کہیں اور سے دیا گیا ہے، یہ سمجھتے ہیں مجھے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں نااہل کرا لیں گے ان کے خواب کبھی پورے نہیں ہوں گے، الیکشن رواں سال ہوں گے لیکن یہ مجھے سنگل آؤٹ کرنا چاہتے ہیں، دلوں میں بسنے والے لیڈر کو ختم نہیں کرسکتے، وزیراعظم تھا تو میرے خلاف مسلسل سازشیں ہورہی تھیں۔انہوں نے کہا کہ فنڈریزنگ کی حوصلہ شکنی ہوگی تو لوگ مافیا سے فنڈ لیں گے، ہماری جماعت کو دو ملکوں نے فنڈز دینے کی کوشش کی ہم نے انکار کردیا۔ انہوں نے کہا کہ میرے دور اقتدار میں دو بڑی غلطیاں ہوئیں پہلی ابھی نہیں بتاؤں گا، دوسری غلطی یہ تھی کہ سکندر سلطان کو چیف کمشنر بنایا، الیکشن اگر تبدیل نہیں ہوا تو پھر صوبائی حکومتیں نہیں چھوڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کتنا بڑا ظلم ہے کہ آرمی چیف کی تقرری پر ملک رکا ہوا ہے، فوج کے اندر سب سے بہتر افسر کو آرمی چیف لگانا چاہیے، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ انہوں ے کہا کہ ادارے کی طرف سے ملنے والی تمام یقین دہانیاں غلط نکلیں، جتنے وعدے کیے گئے تھے ان میں کوئی بھی پورا نہیں کیا گیا۔ 20مئی کو انہیں گرفتار کرنے کا پلان بنایا جاچکا تھا لیکن آخری وقت میں عملدرآمد روک دیا گیا۔نوازشریف اب واپس نہیں آئیں گے ان کو پلان خراب ہوچکا ہے۔ انہوں نے دورہ روس سے متعلق بتایا کہ روس کے دورہ سے متعلق وزارت خارجہ اور فوج آن بورڈ تھی ، دورے کے دن صبح آرمی چیف سے فون پر بات کی جس پر انہوں نے کہا آپ یہ دورہ ضرور کریں ۔روس کا دورہ ان کی مشاورت سے ہوا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں