اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے کہا ہے کہ آئندہ 48گھنٹوں میں اسلام آباد میں بڑا جلسہ کریں گے، جلسے میں حکومت کو ایک ماہ میں اسمبلی تحلیل کرنے کی ڈیڈلائن دیں گے، حکومت کو ایک ماہ سے زیادہ کا وقت نہیں دے سکتے، اگر انتخابات کا اعلان نہیں کیا جاتا تو پھر حکومت اگلے اقدامات کیلئے تیار ہوجائے۔
انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے جوانوں نے سرحدوں اور ہرموقعے پر قربانیاں دی ہیں، سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے جس طرح کام کیا، ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، شہداء کا حسان کبھی نہیں اتار سکتے، ہماری ہمدردیاں شہداء کے خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا، سیاسی کمیٹی نے افغانستان میں ڈرون حملے میں القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری مارے گئے ، سب سے اہم بات یہ ہے کہ واضح کیا جائے کہ یہ ڈرون حملہ پاکستان کی فضائی حدوداستعمال ہوئی ہے یا نہیں؟ اس حوالے سے مختلف تھیوری گردش کررہی ہیں، متعلقہ وزارت، دفتر خارجہ یا وزارت دفاع اس پر پوزیشن واضح کرے۔پاکستان نے اس قبل افغانستان کے معاملات کی بھاری قیمت ادا کی ہے، عمران خان کی حکومت کے دوران افغانستان سے تعلقات بہت بہتر تھے، لیکن اگر اس طرح کی صورتحال ہوئی تو معاملات خراب ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کے خلاف الیکشن کمیشن کاروائی کرنے میں بہت جلدی میں ہے، الیکشن کمیشن پر ہمیں کوئی اعتماد نہیں ہے، الیکشن کمیشن اور ممبران کے استعفے کا مطالبہ کررہے ہیں، الیکشن کمیشن کے نیچے انتخابات کو مسترد کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف مہم کا الیکشن کمیشن بھرپور حصہ ہے، کل بیان دیا گیا کہ صوبائی اسمبلیاں توڑ دیں تو انتخابات کروانے کیلئے تیار ہیں۔
انتخابات کے بغیر ملک میں سیاسی معاشی استحکام نہیں آئے گا۔ حکومت کو بڑا موقع دیا، لیکن موجودہ حکومت انتخابات کرانے کیلئے بالکل تیار نہیں ہے۔ فیصلہ کیا ہے آئندہ 48گھنٹوں میں اسلام آباد میں بڑا جلسہ کریں گے، جس کی تاریخ کا اعلان جلد کردیں گے، اس جلسے میں حکومت کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی ڈیڈلائن دیں گے، حکومت کو ایک ماہ سے زیادہ کا وقت نہیں دے سکتے، اگر انتخابات کا اعلان نہیں کیا جاتا تو پھر حکومت اگلے اقدامات کیلئے تیار ہوجائے، اس سے زیادہ وقت ملکی معیشت اور سیاست کا تختہ کردے گا۔انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات سے متعلق ہم عدالت میں ہیں، الیکشن کمیشن کو عدالت کے احترام میں 16اگست تک کا شیڈول روکنا چاہیے تھا، لیکن الیکشن کمیشن کو ن لیگ کی محبت میں عدالتوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں