اسلام آباد (آئی این پی ) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کیا ہم آرمی چیف کی تعیناتی کے لیے سارے ملک کو جمود کردیں، فوج ملکی سالمیت کا اہم حصہ ہے مگر ملک کے لیے معیشت بھی بہت اہم جز وہے، اسمبلی میں کسی صورت واپسی نہیں ہوگی،الیکشن کمیشن حکومت کے ساتھ سازش میں ملوث ہے،چیف الیکشن کمشنر کے خلاف جوڈیشل کونسل جائیں گے،ہمارے ملک کی پوزیشن دن بددن خراب ہورہی ہے،پنجاب کابینہ کی یہ پہلی کھیپ ہے،
اگر وہاں جاکر بیٹھ گئے تو اس کا مطلب ہے کہ ہم ان کے سہولت کار ہیں، اگر حکومت اسمبلی تحلیل اور الیکشن کی تاریخ دے تو بیٹھ کر بات چیت ضرور ہوسکتی ہے، حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ یہ میرا نام ای سی ایل میں ڈالے۔ وہ بدھ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمیں نومبر کو سوچنے کے بجائے ابھی کا سوچنا چاہیے کیونکہ حالات بہت خراب ہیں، ٹیکسٹائل کی فیکٹریاں بند ہورہی ہیں، توانائی کا شدید بحران ہے جس کی وجہ سے لوگوں کے روزگار بند ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے، عوام کی پریشانیوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے تو ایسی صورت میں ہمیں معیشت کا سوچنا چاہیے، سارے مسائل کا واحد حل فوری اور شفاف انتخابات ہیں۔عمران خان نے کہا کہ حکومت الیکشن کی تاریخ کا اعلان کردے پھر ہم بیٹھ کر بات کرنے کے لیے بھی تیار ہیں مگر ن لیگ، پی پی کے ذہن میں بس ایک بات ہے کہ یہ کسی بھی طرح پی ٹی آئی کا کھیل سے باہر کردیں مگر یہ کامیاب نہیں ہوں گے کیونکہ عوام ہمارے ساتھ ہیں۔میں ان (حکومت)کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ یہ میرا نام ای سی ایل میں ڈالے۔عمران خان نے کہا کہ میرے لندن میں اثاثے نہیں اور نہ میں باہر جانا چاہتا ہوں، میرا سب کچھ پاکستان میں ہے اس لیے اگر حکومت ای سی ایل میں نام ڈالتی ہے تو میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور ویسے بھی مجھے یہ کس بات پر گرفتار کریں گے کیونکہ میرے خلاف کوئی چیز ثابت نہیں ہوئی ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ الیکشن کمیشن حکومت کے ساتھ سازش میں ملوث ہے، پی پی اور ن لیگ نے بڑے بڑے سیٹھ پالے ہوئے ہیں جن سے یہ پیسے لیتے ہیں اور پھر اس کو الیکشن میں استعمال کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشنر کی سلیکشن پر لوگوں نے شور مچایا تھا یہ ن لیگ کا آدمی ہے، ہم الیکشن کمشنر کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں جائیں گے اور آج جمعرات کو الیکشن کمیشن کے باہر پرامن احتجاج بھی کریں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے سینٹ الیکشن میں پیسہ استعمال ہوا، ان سے بھی پوچھا جائے کہ بندے خریدنے کے لیے ان کے پاس پیسہ کہاں سے آتا ہے، دونوں پارٹیوں نے ملکر 18 ویں ترمیم کے نام پر بڑی غلط چیزیں کی ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم آج الیکشن کمشنر کے خلاف پرامن احتجاج کررہے ہیں، آج حکومت اور الیکشن کمشنر کی وجہ سے ہماری قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں، اگر ملک کو مسائل اور اس دلدل سے نکالنا ہے تو اس کے لیے صاف اور شفاف الیکشن ضروری ہیں، ہمارے ملک کی پوزیشن ہر گزرتے دن کے ساتھ نیچے جارہی ہے۔پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ دھاندلی کے 183طریقے ہوتے ہیں اگر ای وی ایم آجائے تو 130 طریقے خود بہ خود ختم ہوجائیں گے، شہباز شریف اور زرداری الیکشن میں ہار کے ڈر سے انتخابات کا اعلان نہیں کررہے۔عمران خان نے کہا کہ پنجاب میں ق لیگ کی صرف دس جبکہ 163 ہماری سیٹیں ہیں، اس حساب سے کابینہ کی تشکیل نو ہوئی ہے مگر وقت کے ساتھ کابینہ کو مزید بڑھایا جائے گا اور مستقبل میں مسلم لیگ ق کے اراکین کو بھی عہدے دیے جائیں گے۔ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ہم کسی صورت قومی اسمبلی میں واپس نہیں جائیں گے اگر وہاں جاکر بیٹھ گئے تو اس کا مطلب ہے کہ ہم ان کے سہولت کار ہیں، اگر حکومت اسمبلی تحلیل اور الیکشن کی تاریخ دے تو بیٹھ کر بات چیت ضرور ہوسکتی ہے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں