الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ کا فیصلہ کس کی خواہش پر دیا؟ فواد چوہدری نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا

اسلام آباد(پی این آئی)رہنما پاکستان تحریک انصاف فواد چودھری کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نےممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ وزیر قانون کی خواہش پر عجلت میں دیا ہے، جس میں نقائص موجود ہیں ۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کافیصلہ الیکشن کمشنرسےحکمران اتحادکےوفد کی ملاقات کےبعدآیا، الیکشن کمیشن فیصلےکےبعد 12 پریس کانفرنسزہوئیں۔

 

وزیرقانون کی خواہش پرالیکشن کمیشن نےاپنافیصلہ تبدیل کیااور فیصلےکی جوکاپی دی گئی اس کی ایک لائن میں تبدیلی کردی گئی،تبدیلی کرکےرات فیصلہ ویب سائٹ پرڈال دیاگیا جبکہ فیصلےپردستخط کرنےمیں سندھ کےممبران بھی شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق فواد چودھری کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنراورسندھ کےممبران پرریفرنس دائرہوچکا ہے،الیکشن کمیشن نےجوکارنامہ سرانجام دیااس پرحکومتی لوگ خوش ہیں،الیکشن کمیشن کےپاس کوئی قانون نہیں کہ وہ ریفرنس حکومت کوبھیجے،سلطان سکندراجہ اورسندھ کےممبرپرپی ٹی آئی کاریفرنس فائل ہے۔فواد چودھری کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان اورپی ٹی آئی پرپابندی لگاناآپ کےبس میں نہیں،الیکشن کمیشن فیصلےکیخلاف اپیل میں جائیں گے،الیکشن کمیشن نےکہا 16 اکاؤنٹس چھپائےگئے،تمام 16 اکاؤنٹس ڈکلیئرڈہیں،منی لانڈرنگ کیلئےایان علی چاہیےہوتی ہے،فوادچودھری بیان حلفی وہ ہوتاہےجوشہبازشریف نےدیاتھاکہ نوازشریف واپس آئیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں