اسلام آباد (پی این آئی) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف اور عمران خان پر پابندی لگانا آپ کے بس کی بات نہیں۔انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے میں کئی نقائص ہیں۔ الیکشن کمیشن نے عجلت میں فیصلہ سنایا، الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد 12 پریس کانفرنسز ہوئیں۔الیکشن کمشنر سے حکمران اتحاد کے وفد کی ملاقات کے بعد فیصلہ آیا۔
عجلت میں آئے فیصلے میں کئی نقائص ہیں۔وزیرقانون کی خواہش پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا۔فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں کیس زیرالتوا تھا اور حکمران اتحاد وفد نے ملاقات کی۔زیرالتوا کیسز پر بھی چیمبر میں ملاقاتیں نہیں ہوتیں۔پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے پر سندھ ممبرز کے دستخط بھی ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف تادیبی کارروائی کے لیے قانون کا استعمال کریں گے،الیکشن کمیشن کے کارنامے سے حکومت خوش ہے۔انہوں نے کہا کہ کل تحریک انصاف الیکشن کمیشن کے باہر بھرپور احتجاج کرنے جارہی ہے۔فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ تحریک انصاف اور عمران خان پر پابندی لگانا آپ کے بس کی بات نہیں۔ الیکشن کمیشن کو 2002 کے رولز کے مطابق ریفرنس بھیجنے کا اختیار نہیں۔الیکشن کمیشن نے ویب سائٹ پر اپنا فیصلہ تبدیل کردیا،ہم عدالت الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف جارہے ہیں ۔چیف الیکشن کمشنر سلطان سکندر راجہ پر ریفرنس فائل ہوچکا ہے۔الیکشن کمیشن کے فیصلے میں سقم کے پہاڑ ہے، ہم اس کے خلاف جائیں گے۔
84 سیٹوں والی جماعت 155 والی جماعت پر پابندی کا کہہ رہی ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ ن لیگ اور دیگر جماعتوں سے کہنا چاہتاہوں آپ اپنے قد کے مطابق بات کریں۔الیکشن کمیشن نے پی ڈی ایم کے ٹول کے طور پر کام کیا۔ الیکشن کمیشن کا فیصلہ آئین اور قانون سے ماورا ہے۔معاملہ عدالت میں لے کر جارہے ہیں ، امید ہے انصاف ملے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں