لاہور(پی این آئی) پی ٹی آئی رہنماء سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کا آنا سوالیہ نشان ہے،عمران خان کے خلاف کیس بنایا جارہا ہے، فرح گوگی پرالزامات کے بعدپی ٹی آئی کو نیوٹرل کرنے کا آخری حربہ ہے۔
انہوں نےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت فنانشل ٹائمز کی اسٹوری کا آنا سوالیہ نشان ہے ،اگر پی ٹی آئی کو کوئی عطیہ آیا ہے توعطیہ ایک پاکستانی نے بھیجا اور اس نے اپنا حلف نامہ بھی دیا، یہ طے کرنا کہ وہ خیرات تھی یا نہیں ۔ ہم نے چالیس ہزار ڈونرز کے پتہ سمیت سارا ریکارڈ دیا۔ عمران خان جب بھی کسی تقریب میں جاتے ہیں تو خیرات کیلئے ہوگا لیکن جب عارف نقوی نے پیسے بھیجے تو پھر مسئلہ کیا ہے؟عمران خان کے خلاف کیس بنایا جارہا ہے، فرح گوگی اور دوسرے سارے چکر چلا لیے ہیں، اب آخری حربہ پی ٹی آئی کو نیوٹرل کرنے کیلئے کیا جارہا ہے۔ ہم عدالت کے پاس اس لیے گئے ہیں کہ یہ فارن فنڈنگ نہیں ہے یہ پرائیویٹ فنڈنگ ہے، الیکشن کمیشن ہو یا کوئی بھی ادارہ ہو، اس کو نیوٹرل ہونا نہیں چاہیے بلکہ نظر بھی آنا چاہیے۔ اس موقع پر ن لیگ کے رہنماء محمد زبیر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے کل کے فیصلے سے عمران خان ایکسپوز ہو جائیں گے، پی ٹی آئی فنا نشل ٹائمز کیخلاف کیس کیوں نہیں کرتی، شہبازشریف پر جب الزام لگا تھا تو انہوں نے ڈیلی میل کیخلاف کیس کیا تھا۔واضح رہے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنانے کیلئے کاز لسٹ جاری کردی ہے، کاز لسٹ کے تحت تحریک انصاف کی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ کل صبح 10بجے سنایا جائے گا۔
واضح رہے پاکستان تحریک انصاف کی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں دلائل مکمل ہونے پر الیکشن کمیشن نے21جون کو فیصلہ محفوظ کیا تھا، چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی جس میں درخواست گزار اکبر ایس بابر کے فنانشل ایکسپرٹ نے دورانِ سماعت بتایا تھا کہ پی ٹی آئی فنڈز میں آڈٹ کے اصول اور معیارکو نظر انداز کیا گیا ہے ، ڈونرز تھرڈ پارٹی نہیں ، پی ٹی آئی قیادت کی اپنی بنائی ہوئی کمپنیاں ہیں۔ اس دوران اکبر ایس بابر نے کہا کہ پہلی بارکوئی سیاسی جماعت الیکشن کمیشن میں فنڈنگ کی تفصیلات دے رہی ہے، ہر سیاسی جماعت کو الیکشن کمیشن کے سامنے جوابدہ ہونا چاہیے۔ اس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ تمام فریقین کا شکریہ ادا کرتے ہیں ، پاکستان تحریک انصاف کا کیس فائنل ہوا ہے ، چاہتے ہیں دوسری سیاسی جماعتوں کے کیسزکا بھی اختتام ہو ، یقینی بنائیں گے کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہ ہو اور ووٹر کا اعتماد بحال ہو ، ملک کو جمہوری طور پر مضبوط کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ادھر اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 دن میں سنانے کا فیصلہ کالعدم قراردے دیا ، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پی ٹی ائی کی اپیل جزوی طور پر منظور کرلی ، عدالت نے ایک ماہ میں فیصلہ سنانے کی حد تک سنگل بنچ کا فیصلہ کلعدم قرار دیتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں کی ممنوعہ فنڈنگ کی تحقیقات ایک ساتھ کرنے کی پی ٹی آئی کہ درخواست نمٹا دی۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت امید کرتی ہے کہ کارروائی شفاف انداز میں آگے بڑھائی جائے گی ، الیکشن کمیشن نے ابھی تک کوئی آرڈر پاس نہیں کیا ، الیکشن کمیشن کے نمائندے نے یقین دہانی کرائی کہ سب سیاسی جماعتوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی آگے بڑھائی جائے گی۔ چند روز قبل تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا فارن فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کے کنڈکٹ کیخلاف عدالت جانے کا اعلان کیا تھا ، اسلام آباد ہائی کورٹ میں تحریک انصاف نے دائر درخواست میں عدالت سے 17 سیاسی جماعتوں کے خلاف کیسز کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنے کی استدعا کی تھی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں تحریک انصاف کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے خلاف کارروائی کرنے میں جانبداری کا مظاہرہ کررہا ہے ، الیکشن کمیشن پی ٹی آئی اکاؤنٹس کی طرح 17 سیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کی اسکروٹنی سے انکاری ہےجبکہ الیکشن کمیشن کے رویے سے پی ٹی آئی متاثرہ پارٹی ہے ، الیکشن کمیشن کو 17 سیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کی چھان کا حکم دیا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں