ق لیگ نے چوہدری پرویزالٰہی کو ووٹ دینے والے ق لیگی ارکان اسمبلی کو بڑا جھٹکا دینے کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء طارق بشیر چیمہ نے کہا ہے کہ منحرف ارکان کیخلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کرنا پڑا تو ضرور کریں گے،سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آجائے پھر کاروائی کرنے کا جائزہ لیں گے، عدالت نے اسپیکر کی رولنگ کو غیرقانونی قرار دیا ہے، اس پر قانونی ٹیم کام کررہی ہے۔

 

انہوں نے پارٹی سربراہ چودھری شجاعت کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آدھی زبان سے بھی پارٹی عہدے سے ہٹایا جاسکتا ہے، لیکن چودھری شجاعت کو صدارت سے ہٹانا ناممکن ہے، کیونکہ ایک آدمی جس نے پارٹی کی بنیاد رکھی اور پارٹی کو 22سال چلایا، اور آج ایک پنجاب کا رکن اٹھ کر مجلس عاملہ کا اجلاس بلا لیتا ہے، ان کو مجلس عاملہ کے ارکان کے ناموں کا پتا نہیں ہے۔اب پچھلے دو تین دنوں نے فون کیے جارہے ہیں آپ لاہور آجائیں آپ لوگوں کو ہوٹل میں ٹھہرایا جائے گا، چودھری شجاعت ایک وقار اور عزت کا نام ہے، میں چودھری شجاعت کے ساتھ عمران خان کے پاس گیا عمران نے کہا کہ چودھری سالک کو وزیربنا دوں گا لیکن مونس کو وزیرنہیں بناؤں گا، لیکن چودھری شجاعت نے کہا کہ میری زندگی میں مونس ہی وزیر بنے گا۔ جس دن وقوعہ ہوا اس روز وزیراعظم ہمارے گھر میں چودھری شجاعت سے ملاقات کررہے تھے کہ ٹی وی پر ٹیکر چلے کہ چودھری شجاعت کو صدارت سے ہٹا دیا گیا ہے، انہوں نے جو دو نمبر یا بیس نمبر کاروائی کی ہے ان کو سامنا کرنا پڑے گا۔میں ان سے کہوں گا اپنے خاندان اور گھر کا مذاق نہ بنوائیں، اقتدار آنے جانے والی چیز ہے، چودھری پرویزالٰہی کو پتا ہے کہ ہمیں اقتدار کا بالکل لالچ نہیں ہے۔

 

میں پچاس بار کہا کہ میں عمران خان کا وزیرنہیں رہنا چاہتا کیونکہ یہ شخص جھوٹ بولتا ہے، اندر کوئی بات کرتا اور باہر آکر کوئی اور بات کرتا ہے۔ زرداری اور چودھری شجاعت کی ملاقات میں ہم بھی شامل نہیں ہوتے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آجائے پھر کاروائی کرنے کا جائزہ لیں گے، منحرف ارکان کے خلاف ریفرنس دائر کرنا پڑا تو ضرور کریں گے، عدالت نے اسپیکر کی رولنگ کو غیرقانونی قرار دیا ہے، اس پر قانونی ٹیم کام کررہی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں