عمران خان کا ایمرجنسی لگانے کا مطالبہ، وجہ کیا بنی؟ بڑی خبر

اسلام آباد (پی این آئی) عمران خان کا ڈالر بیرون ملک جانے سے روکنے کیلئے ایمرجنسی لگانے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ملک کی معاشی صورتحال خاص کر روپے کی بے قدری کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

 

پیر کے روز اسلام آباد میں پارٹی کے نیشنل کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک میں سب سے زیادہ ڈالر کا کرائسز آیا ہوا ہے، روپیہ تین سے 4 ماہ میں 30 فیصد گر گیا، ایمرجنسی لگانی چاہیے کہ ڈالر باہر نہ جائے۔سب پاکستانیوں کو کہنا چاہیے کہ پاکستان سے باہر انویسٹمنٹ نہ کریں۔عمران خان نے کہا کہ ڈالر کا بحران ہے، یہ مہنگا ہوتا ہے تو ان ڈاکوؤں کو فائدہ ہوتا ہے۔ ڈالر کی قیمت بڑھنا بھی ان کے ذاتی مفاد میں ہے، یہ اوورسیز کو کہتے ہیں پیسہ پاکستان لاؤ اور اپنا پیسہ باہر لے جاتے ہیں۔پاکستان کے وزیراعظم، وزیر بننا چاہتے ہیں اور پیسہ ملک سے باہر رکھا ہوا ہے۔ان کے بچے کہتے ہیں ہم پاکستان کے شہری ہی نہیں، جب تک ایسی قیادت کا راستہ نہیں بند کرینگے پاکستان ترقی نہیں کرسکتا۔ ملک کی قیادت ان لوگوں کو کرنی چاہیے جن کا سب کچھ پاکستان میں ہو۔ یہاں واضح رہے کہ ایک رپورٹ کے مطابق جولائی کا مہینہ ملکی معیشت کیلئے تشویش ناک رہا۔

 

گزشتہ ماہ کے دوران ناصرف پاکستانی روپیہ قدر تاریخی مندی کا شکار ہوا، بلکہ زرمبادلہ ذخائر میں کمی کا سلسلہ بھی جاری رہا۔گزشتہ ماہ کے آغاز میں انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 204 روپے سے زائد تھی، جو گزشتہ کاروباری ماہ کے آخری کاروباری روز 239 روپے 37 پیسے کی سطح تک پہنچ گئی۔ جبکہ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق 7 جولائی کو ملک کے زرمبادلہ ذخائر 15 ارب 61 کروڑ ڈالرز تھے، جبکہ جمعہ 29 جولائی کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق زرمبادلہ ذخائر 14 ارب 41 کروڑ ڈالرز کی سطح تک گر چکے۔اس عرصے کے دوران سرکاری زرمبادلہ ذخائر 9 ارب 71 کروڑ ڈالرز کی سطح سے کم ہو کر 8 ارب 57 کروڑ ڈالرز کی سطح تک گر گئے۔ جبکہ ایک اور رپورٹ کے مطابق ساڑھے 3 ماہ میں ڈالر مہنگا ہونے سے قرضوں کے حجم میں ساڑھے 6 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہو گیا، مسلم لیگ ن اور اتحادیوں کی حکومت کے قیام کے بعد اب تک ڈالر کی قیمت میں 57 روپے سے زائد کا اضافہ ہو چکا۔

 

مسلم لیگ ن اور اس کے اتحادیوں کی وفاقی حکومت کے صرف ساڑھے 3 ماہ میں ناصرف ڈالر کی قیمت میں اضافے کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے، بلکہ روپے کی قدر میں گراوٹ کی وجہ سے ساڑھے 3 ماہ کے دوران قرضوں کے حجم میں بھی ہزاروں ارب روپے کا اضافہ ہو گیا۔ بتایا گیا ہے کہ بدھ تک ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے قرضوں کے حجم میں 6 ہزار 500 ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہو چکا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں