چوہدری شجاعت کو صدارت سے ہٹانا ناممکن، ق لیگی رہنمائوں میں ٹھن گئی

اسلام آباد(پی این آئی) مسلم لیگ ق کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ چوہدری شجاعت کو صدارت سے ہٹانا ناممکن ہے، پوزیشن کلیئرکردوں ان کواختیارحاصل نہیں، آج ہمارے اجلاس میں تمام عہدے داران موجود ہیں، یہ ہوش کے ناخن لیں اپنے خاندان کا مذاق نہ بنائیں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ اس وقت تمام صوبائی صدر ہماری پریس کانفرنس میں موجود ہیں۔

 

تمام عہدیداران اور مجلس عاملہ کو لاہور آنے کی کالز کی جا رہی ہیں، میں نے چوہدری شجاعت کی منت کی کہ خاندان کو تقسیم ہونے نہ دیں، اپنے خاندان کو مذاق نہ بنائیں، بہترہوگا الزامات نہ لگائے جائیں، آج مجھے سازشی کہا جا رہا ہے۔ اس سے زیادہ تضحیک نہیں ہوسکتی کہ چابی لگا کر آگے کر رہے ہو۔ان کا کہنا تھا کہ میرے قائد ایک وقاروالا نام ہیں، انہوں نے پارٹی کی بنیاد رکھی، پنجاب کا ایک عہدیدار اُٹھ کر اجلاس بلالیتا ہے۔ گزشتہ 20برس سے پارٹی کے امورمیں خود دیکھ رہا ہوں، جتنا پینڈورا بکس کھولیں گے اتنا زیادہ نقصان ہوگا، عمران خان مو نس الہٰی کو نہیں سالک حسین کو وزیر بنانا چاہتےتھے۔انہوں نے کہا کہ پچاس دفعہ کہا تھا عمران خان نااہل اورجھوٹ بولتا ہے، پچاس دفعہ کہا تھا عمران خان کا وزیر نہیں رہنا چاہتا، ہوش کے ناخن لیں ورنہ بہت ساری چیزیں کھلیں گی۔ عدالت نے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کو غیرقانونی قرار دیا، سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں، ہماری لیگل ٹیم کام کر رہی ہے اگر عدالت جانا پڑا تو جائیں گے، کیا کوئی کسی کے گھر جائے تو کیا کانسپرنسی ہی ہونی ہے؟

 

چودھری شجاعت بھی آصف زرداری کے گھرجایا کرتے تھے۔ سیاست میں لوگوں کا گھروں میں آنا جانا لگا رہتا ہے، ہمارے گھر زرداری کے آنے سے کوئی سازش نہیں ہوئی، خدا کرے یہ خاندان آج ہی دوبارہ اکھٹا ہو جائے، سوشل میڈیا پر چلنے والی اسٹیبلشمنٹ سے متعلق خبروں میں صداقت نہیں۔اس دوران صحافی نے سوال پوچھا کہ کیا مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق ایک ہو سکتی ہے؟ اس پر جواب دیتے ہوئے طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ اس پر جواب دینا قبل از وقت ہو گا۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کے دوران ہم نے پہلے سے فیصلہ کر لیا تھا عمران خان کو ووٹ نہیں دیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں