لاہور(آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے انکشاف کیا ہے کہ شاہد خاقان نے وزیر ہوتے ہوئے بھارتی کمپنی سے پیسے لیے ہیں،انہوں نے کہا کہ شاہدخاقان عباسی بھارتی کمپنی سے کنسلٹنسی فیس لیتے رہے، جب نیب نے ان سے اس رقم سے متعلق پوچھا تو کہا کہ قرضہ لیا ہے، لیکن ٹرانزیکشن پر دیکھا تو معلوم ہوا کہ کنسلٹنسی فیس کے پیسے وصول ہوئے،
شہباز گل نے سوال کیا کہ شاہد خاقان بتائیں کون سی کنسلٹنسی تھی جو بھارت سے آپ کو 14 کروڑ مل رہے تھے، شاہد خاقان عباسی جنوری 2017تک وزیر پیٹرولیم کے عہدے پر برقرار رہے، اس دوران لیگی رہنما کو 3ٹی ٹیز آئیں جس کے ذریعے 14کروڑ روپے وصول کیے، شاہد خاقان کو جو پیسہ منتقل ہوا اس کی تمام رسیدیں موجود ہیں،انہوں نے مطالبہ کیا کہ شاہد خاقان اپنا اور میں اپنا کائونٹ پبلک کرتا ہوں معلوم ہوجائے گا کہ کس کو کہاں سے پیسہ آیا ہے، شاہد خاقان پٹرول کے وزیر رہے اور گریس بنانے والی کمپنی سے رشوت لے رہے تھے، شاہدخاقان عباسی نے رشوت کا نام کنسلٹنسی فیس رکھا ہوا تھا،انہوں کہا کہ شاہد خاقان بتائیں وہ بھارت سے کس چیز کے پیسے لے رہے تھے، کیا انہیں بھارت سے جاسوسی کے پیسے مل رہے تھے، شاہدخاقان دستاویزات کا جواب دیں اگر یہ غلط ہیں تو بتائیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں