چیف الیکشن کمیشن کیخلاف کوئی اسمبلی قرارداد پیش نہیں کر سکتی، بڑا دعویٰ

اسلام آباد(پی این آئی)کنور دلشاد نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ سپریم کورٹ کے جج کے برابر ہے، ان کے خلاف قومی یا صوبائی اسمبلیوں میں کوئی قرار داد پیش نہیں کی جاسکتی۔سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر قانونی طور پر ان کے خلاف کارروائی کا حق رکھتے ہیں، جس کے نتیجے میں اسمبلی کے تمام اراکین نااہل ہوسکتے ہیں اور تین سال سزا بھی ہو سکتی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ سپریم کورٹ کے جج کے برابر ہے ان کے خلاف قومی یا صوبائی اسمبلیوں مین قرارداد پیش نہیں کی جا سکتی۔تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس کا فیصلہ، الیکشن کمیشن پر حملہ ہے، سپریم کورٹ اس پر از خود نوٹس لے۔ تحریک انصاف کی طرف سے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس کے فیصلے پر الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نہ پچھلی حکومت کے زیرِ اثر آیا نہ موجودہ حکومت کے زیرِ اثر ہوگا،الیکشن کمیشن نے سوال اٹھایا کہ ایک پارٹی ملاقاتیں کرے تو ٹھیک ، دوسری پارٹیاں کریں تو غلط ہے؟ پی ٹی آئی خود سب سے زیادہ ملاقاتوں کا ریکارڈ رکھتے ہوئے یہ کیوں کر رہی ہے؟

close