لاہور ( پی این آئی) پنجاب اسمبلی میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے خلاف قرار داد منظور کرلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق قرارداد حکومتی رکن سید عباس شاہ نے ایوان میں پیش کی جسے ارکان کی جانب سے منظور کیا گیا، صوبائی اسمبلی سے منظور ہونے والی قرارداد میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا گیا۔
علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں سے ملاقات کرنے پر چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سکندر سلطان راجہ کے خلاف جوڈیشل کمیشن میں ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ 15 روز میں سنانے کا امکان ہے۔ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس کے علاوہ پی ٹی آئی پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں، جہاں اس کی اکثریت ہے وہاں سے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف قراردادیں بھی منظور کرائے گی، اس کے ساتھ پارٹی کی جانب سے ایک اور اہم فیصلہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنے مستعفی اراکین قومی اسمبلی کی 11 نشستوں پر الیکشن لڑے گی جن کے استعفوں کا حال ہی میں الیکشن کمیشن نے نوٹی فکیشن جاری کیا ہے۔
ادھر چیف الیکشن کمشنر پر پی ڈی ایم سے ملاقات کا الزام لگانے والے تحریک انصاف سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ الیکشن کمشنر سے سب سے زیادہ ملاقاتیں خود تحریک اںصاف کے رہنماؤں اور وزرا نے کیں ، پی ڈی ایم رہنماؤں سے ملاقات کرنے پر تحریک انصاف نے چیف الیکشن کمشنر کے عمل کو کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کل جوڈیشل ریفرنس دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔اس اعلان کے بعد آج پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی جو ایک گھنٹے تک جاری رہی، عمران خان کی کابینہ کے مختلف وزراء بھی چیف الیکشن کمشنر سے ان کے دفتر میں ملاقات کرتے رہے ہیں، پی ڈی ایم وفد کی الیکشن کمیشن سے ملاقات روٹین کا معاملہ ہے، پی ڈی ایم نے پورے الیکشن کمیشن سے ملاقات کی صرف چیف الیکشن کمشنر سے نہیں۔ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق چیف الیکشن کمشنر اب تک متعدد پارٹیوں کے نمائندوں سے مل چکے ہیں۔
دوسری پارٹیوں کے مقابلے میں اب تک سب سے زیادہ تحریک انصاف کے وزراء اور رہنماؤں نے ملاقاتیں کیں، چیف الیکشن کمشنر سیاست دانوں سے ملاقاتیں کرتے رہے ہیں لیکن تمام ملاقاتیں الیکشن کمیشن کے دفتر میں ہوئیں جوکہ معمول کی بات ہے، چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کا تقاضا ہے کہ جو پارٹی نمائندے ملنا چاہیں ان سے دفتر میں ملاقات کرلیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں