مہینوں کی محنت رنگ لے آئی، بالآخر وزیر خزانہ نے پوری قوم کو بڑی خوشخبری سنا دی

اسلام آباد(پی این آئی) وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ اگلے ماہ سے روپے پر ڈالر کا دباؤ کم ہونا شروع ہوجائے گا، ہماری کوشش ہے کہ کرنٹ اکاونٹ خسارےکو ایک سال میں سرپلس کریں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ایف بی آر ڈیٹا کے مطابق ملک میں اس ماہ درآمدات 5 بلین ڈالر کی تھیں۔

 

یعنی 2.7 بلین درآمدات میں کمی ہوئی جو خوش آئند ہے، اس سے روپیہ مستحکم ہوگا اور ادائیگیاں بھی کم ہوں گی۔مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ اس ملک کی خاطر ہماری سیاست بھی قربان ہے، بطور وزیرخزانہ میری ترجیح ملک کو دیوالیہ سے بچانا تھی، ہم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا ہے، اب پاکستان کی معیشت کو حوشحالی کے راستے پر گامزن کرنا ہے، مشکلات آئیں گی تو ہم نے مل کر مقابلہ کرنا ہے۔ ہماری کوشش ہے کرنٹ اکاونٹ خسارے کو ایک سال میں سرپلس کریں۔وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ اس ماہ ہمیں اسٹیٹ بینک کو 800 ملین ڈالر زیادہ دینے پڑے جو خسارہ ہوا، جون میں 3.8 بلین کی پیٹرولیم مصنوعات خریدی تھیں، اور جولائی میں ادائیگی کرنی تھی اس لیے رواں ماہ روپے پر زیادہ دباؤ تھا، جولائی میں درآمدات بہت کم ہے، اگست سے یہ دباؤ ختم ہوجائے گا، اور اگلے مہینے سے روپے پر پریشر کم ہونا شروع ہوجائےگا، کوشش ہے ملک سے باہر ڈالر کم جائیں اور ملک میں ڈالر زیادہ آئیں، اگلے ماہ سے برآمدات کو بڑھانے کی کوشش کریں گے۔

 

150 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے دکانداروں کو ٹیکس میں چھوٹ دینے کا اعلان کرتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہا کہ موجودہ بجلی بلوں میں اضافہ اپریل فیول ایڈجسٹمنٹ میں ہوا ہے، وہ میرا قصور نہیں ہے، ہم سب کو ٹیکس تو دینا پڑے گا، چھوٹی دکان والوں سے سال کا صرف 36 ہزار کا ٹیکس مانگ رہا ہوں۔ اشیائے خورونوش کی قیمتوں پرہم نےسبسڈی دی، آئی ایم ایف کی ایک شرط باقی ہے وہ کل تک پوری ہوجائے گی۔وزیرخزانہ نے کہا کہ عمران خان ملک میں معاشی تباہی کے ذمہ دار ہیں، 2018 میں پاکستان کا قرض 24 ہزارارب تھا اور انہوں نے پونے 4 سال میں ملک کے مجموعی قرض کا 80 فیصد قرض بڑھایا، ان کے وزیرخزانہ شوکت ترین بجٹ خسارہ ساڑھے 9 فیصد پر چھوڑ کرگئے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی بڑی وجہ عمران خان کی پالیسیاں ہیں، آئی ایم ایف سے وعدہ توڑا تو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھا۔مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عمران خان نے بجلی کے شعبے میں سرکلرڈیٹ 2500 ارب کا کردیا، گیس میں سرکلر ڈیٹ نہیں ہوتا تھا وہ بھی یہ چھوڑ کرگئے، 20 فیصد گیس چوری ہوتی تھی یا ہوا میں اڑادی گئی کسی کو پتا ہی نہیں چلا، انہوں نے جو حال پاکستان کا کیا وہی پی ایس او کے ساتھ بھی کرگئے۔

 

آئی ایم ایف معاہدے کے خلاف نقصان پر پٹرول اورڈیزل پر سسبڈی دی۔عمران خان نے کوئی اصلاحات نہیں کیں صرف میڈیا پر آکر الزام تراشی کرتے رہے، انہوں نے نوازشریف کو ہٹانے کے لیے جھوٹے کیسز کیے، اور ان کو سیاست سے ہٹانے کی بہت کوشش کی لیکن آج تک یہ نہیں بتایا گیا کہ نواز شریف نے کرپشن کہاں کی، نواز شریف نے جب لندن میں اپارٹمنٹ لیے تھے، اس سال ان کی کمپنی نے 4 سو کروڑ کمائے تھے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان سچے ہیں تو فنانشل ٹائمز کی رپورٹ پر ان کے خلاف کیس کریں، بی آرٹی کیس میں عمران عدالتی تحقیقات سے کیوں ڈرتے ہی، یو ٹرن لے کر اپنےلوگوں کو ایمنسٹی دی، پھر کہتے ہیں تھوڑی سے منی لانڈرنگ کی تو کیا ہوا، تھوڑی سی ایمنسٹی دے دی کہا کیا فرق پڑتا ہے، سری لنکا جیسی آپ نے حرکت کی کم قیمت پر پٹرول بیچی، کہتے ہیں تھوڑا سا معاہدہ توڑ دیا تو کیا فرق پڑتا ہے۔ ہم الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فارن فنڈنگ کا کیس کا فیصلہ جلد سنائے۔وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے آئی ایم ایف سے معاہدہ توڑا، آپ نے 21 ارب ڈالر دنیا کے دینے ہیں، 50 لاکھ گھروں میں سے کتنے گھر بنائے 5 ہزار گھر بھی بنائے ہیں تو مجھے دکھادیں، ایک کروڑ نوکریاں دینی تھیں 10لاکھ کو بھی دی تو سامنے لائیں، پھر بھی ہمیں چور اور غدار کہتے ہیں، شرم نہیں آتی جھوٹ بولتے ہوئے، آج پاکستان کو بچایا ہے تو نواز شریف حکومت نے بچایا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں