اسپیکر پنجاب اسمبلی کا انتخاب متنازعہ، حمزہ شہباز نے بڑا اعلان کر دیا

لاہور (پی این آئی) حمزہ شہباز کا اسپیکر پنجاب اسمبلی کا الیکشن عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کے الیکشن پر اعتراض اٹھا دیا ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ کچھ بیلٹ پیپرز پر سیریل نمبرز نہ ہونے کا دعویٰ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب خفیہ ووٹ کے ذریعے ہوگا۔

 

الیکشن بہت پرامن طریقے سے جاری تھا مگر پرویزالہیٰ نے دھاندلی شروع کردی۔اگر ان لوگوں کے لیے رات کو عدالت کھل سکتی ہے تو ہم بھی جائیں گے،امید کرتے ہیں ہمارے لیے بھی عدالت رات کو کھولی جائے گی۔ مسلم لیگ ن کے اس اعتراض کے بعد حمزہ شہباز نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کا الیکشن عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔واضح رہے کہ پنجاب میں مسلم لیگ ن اور اتحادیوں کو ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے مشترکہ امیدوار سبطین خان اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہو گئے۔پنجاب اسمبلی کے نئے اسپیکر کے انتخاب کیلئے ہونے والی پولنگ ختم ہونے کے بعد پینل آف چیئر وسیم بادوزئی نے نتائج کا اعلان کیا، اعلان کردہ نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن اور اس کے اتحادیوں کے امیدوار سیف الملوک کھوکھر کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

 

اپوزیشن کے امیدوار نے 175 ووٹ حاصل کیے۔ جبکہ تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے مشترکہ امیدوار سبطین خان 185 ووٹ حاصل کر کے اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہو گئے۔بتایا گیا ہے کہ اسپیکر کے انتخاب کیلئے 4 ووٹ شکست ہوئے، جبکہ چوہدری نثار، رانا کاشف، جلیل شرقپوری، غیاث الدین نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ ہی نہیں لیا۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی کے الیکشن کے نتائج کا اعلان ہونے کے بعد ایوان تحریک انصاف کے اراکین کے نعروں سے گونج اٹھا۔ پنجاب اسمبلی میں اسپیکر کے انتخاب کیلئے ووٹنگ کے دوران ہنگامہ آرائی کی صورتحال دیکھنے میں آئی، اسپیکر کے امیدوار سیف الملوک کھوکھر نے احتجاج کیا کہ بیلٹ پر سیریل نمبر نہیں ہونا چاہیے، سیریل نمبر سے پتا چل جاتا ہے کہ کون کس کو ووٹ ڈال رہا ہے، بیلٹ پیپر پر سیریل نمبر الیکشن قواعد کی خلاف ورزی ہے، ن لیگ اس کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کرے گی۔جبکہ ووٹنگ کے عمل کے دوران مسلم لیگ ن کے اراکین کی جانب سے پریزائڈنگ افسر پر حملہ کر دیا گیا جس کے بعد ایوان میں سیکورٹی طلب کرنا پڑی۔

 

ووٹنگ کے دوران رانا مشہود کی پنجاب اسمبلی کے سٹاف کے ساتھ شدید تلخ کلامی ہوئی، رانا مشہود اور رخسانہ کوکب نے پریزائیڈنگ آفیسر پر دھاوا بول دیا، رانا مشہود نے بیلٹ پیپر والی کاپی کھینچ لی، رخسانہ کوکب اپنے ساتھ 4 بیلٹ پیپرز لے گئیں۔جبکہ اسپیکر کے لیگی امیدوار سیف الملوک کھوکھر نے پرچی جاری کرنے والے ایجنٹ کا رجسٹر چھین کر پھینک دیا ۔ اس صورتحال میں پینل آف چیئر کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ پر امن پولنگ کو خراب نہ کیا جائے، انہوں نے سکیورٹی ایوان کے اندر بلالی۔ اس موقع پر تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے امیدوار سبطین خان نے پینل آف چیئر کو تحریری شکایت درج کرا دی اور کہا کہ لیگی ایم پی ایز کی جانب سے اسمبلی سٹاف سے چھینے گئے بیلٹ پیپرز ریکور کروائے جائیں جس پر پینل آف چیئر نے ریکوری کی رولنگ دے دی۔یہاں واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں نئے سپیکر کے انتخاب کیلئے قرارداد منظور کی گئی تھی، ڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کیلئے بھی قرارداد منظور کی گئی۔ قرارداد پی ٹی آئی کے رکن پنجاب اسمبلی راجہ بشارت نے پیش کی تھی۔ میانوالی سے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی سبطین خان کو پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) پر مشتمل حکمران اتحاد نے اسپیکر کے عہدے کے لیے نامزد کیا تھا ، جبکہ اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے سیف الملوک کھوکھر کو اپنا مشترکہ امیدوار بنایا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں