لاہور ( پی این آئی ) مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز پنجاب اسمبلی پہنچ گئے۔ حمزہ شہباز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں اسمبلی کا وزیر اعلیٰہوں،جبکہ پرویز الٰہی عدالتی وزیر اعلی ہیں۔ ہم جیتنے کی پوری کوشش کریں گے،وہی ہو گا جو منظور خدا ہوگا ۔ انہوں نے پرویز الہی کے وزیر اعلٰی بننے پر دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میں عوامی وزیر اعلیٰ ہوں اور پرویز الٰہی عدالتی وزیرعلیٰ ہیں۔
حمزہ پارلیمانی پارٹی کے ہمراہ پنجاب اسمبلی پہنچے تھے، کیونکہ آج پنجاب اسمبلی میں اسپیکر کا انتخاب شیڈول ہے۔ تحریک انصاف کے امیدوار سبطین خان اور ن لیگ کے سیف الملک کھوکھر مدمقابل ہیں۔ ووٹنگ سیکرٹ بیلٹ سے ہوگی،جبکہ 186 ارکان کی حمایت حاصل کرنا ضروری ہے ۔واضح رہے کہ اس سے پہلے مسلم لیگ ن اور ہم خیال جماعتوں کا پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔ادھر تحریک انصاف اور ق لیگ کی پارلیمارٹی کا بھی اجلاس ہوا۔ تحریک انصاف نے 186 ارکان کے ساتھ سبطین خان کی کامیابی کے عزم کا اعادہ کیا۔اجلاس کی صدارت وزیر اعلٰی پنجاب پرویز الٰہی،شاہ محمود قریشی اور اسد عمر نے کی ۔اجلاس میں سپیکر کیلئے نامزد امیدوار سبطین خان نے اجلاس میں شرکت کی۔ قبل ازیں تحریک انصاف کی جانب سے اسپیکر پنجاب اسمبلی کیلئے نامزد امیدوار سبطین خان نے کہا کہ ہم جیت کیلئے پر امید ہیں،اسمبلی میں اکثریت ہماری ہے،ووٹ عمران خان کی امانت ہے،امانت میں خیانت نہیں ہوگی۔سبطین خان نے کہا کہ ایوان چلانے کی ذمہ داری جتنی حکومت کی ہے،اتنی اپوزیشن پر بھی ہے۔ پنجاب اسمبلی میں ہماری اکثریت ہے اس لئے کامیابی کیلئے پر عزم ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں نئے اسپیکر کا انتخاب آج ہو گا۔ نئے اسپیکر کے انتخاب کیلئے قرارداد منظور کی گئی تھی۔ میانوالی سے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی سبطین خان کو پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) پر مشتمل حکمران اتحاد نے اسپیکر کے عہدے کے لیے نامزد کیا۔
اسپیکر کا عہدہ چوہدری پرویز الٰہی کے بطور وزیراعلیٰ انتخاب کے باعث خالی ہوا تھا۔مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی نے سیف الملوک کھوکھر کو اپنا مشترکہ امیدوار نامزد کیا ہے۔ ن لیگ سے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اسمبلی سیف کھوکھر کی بطور اسپیکر پنجاب اسمبلی نامزدگی کا فیصلہ اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں مشاورت کے ساتھ کیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں