لاہور (پی این آئی) پنجاب حکومت میں تبدیلی کے بعد اسحاق ڈار کی واپسی بھی موخر ہو گئی۔ ن لیگ کے رہنما اور سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے رواں ہفتے لندن سے اسلام آباد آنا تھا۔اسحاق ڈار نے سپریم کورٹ سے نظرثانی اپیل پر فیصلہ آنے تک واپسی موخر کی۔اسحاق ڈار کو سفر کے لیے طبی بنیادوں پر بھی درست قرار دیا گیا تھا۔
قبل ازیں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ اسحاق ڈار کو وطن واپس آنے کے بعد وزارت خزانہ کا قلمدان سونپنے سے متعلق اتفاق رائے پیدا نہ ہو سکا۔ن لیگ کی سینئر قیادت مفتاح اسماعیل کو بطور وزارت خزانہ دیکھنا چاہتی ہے۔ضمنی انتخابات کے نتائج آنے تک اسحاق ڈار کی واپسی موخر کر دی گئی ہے۔ ضمنی انتخابات کے نتائج کے بعد سابق وزیر خزانہ کی وطن واپسی اور ان کے عہدے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ن کی سینئر قیادت اس وقت مفتاح اسماعیل کو ہی وزیر خزانہ برقرار رکھنے کے حق میں ہے۔ پارٹی کے سینئر رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مفتاح اسماعیل وزارت خزانہ کو بہتر انداز میں چلا رہے ہیں جب کہ مفتاح اسماعیل کو برقرار رکھنے کے حق میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور خواجہ آصف بھی بات کر چکے ہیں ، اس صورتحال میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف فیصلہ کریں گے کہ اسحاق ڈار کو کون سی ذمہ داری دی جائے۔
دوسری جانب ذرائع کا یہ بھی کہنا ہےکہ اسحاق ڈار جولائی کے آخر میں پاکستان پہنچیں گے۔ نجی ٹی وی کے مطابق اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان آنے کے حوالے سے پروگرام منسوخ نہیں ہوا اورپاکستان روانگی کا شیڈول جولائی کے آخر میں ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی میں کچھ قانونی پیچیدگیاں ہیں۔سابق وزیراعظم نوازشریف نے حکومتی عہدے داروں کو قانون پیچیدگیاں اور اسحاق ڈار کے لئے حالت ساز گار بنانے کی ہدایات کی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں