اسلام آباد (پی این آئی) وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ پنجاب میں گورنر راج نہیں لگا رہے۔عدلیہ کے اختیارات جو آئین میں ہیں وہی رہیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے پنجاب میں وفاقی وزرا کے داخلے روکیں تو گورنر راج کا جواز پیدا کریں گے۔ ۔پارلیمان اپنی آئینی حدود کا تحفظ کرنا جانتی ہے اور کرے گی۔
عدلیہ کی طرف سے پارلیمان کے معاملات میں مسلسل مداخلت کی جارہی ہے۔اب سے کچھ دیر قبل وزیر داخلہ رانا ثنا ء اللہ نے دھکمی دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں گورنر راج کی سمری پر وزارت داخلہ نے کام شروع کردیا ہے۔ر راناثناء اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر راج کی سمری وزارت داخلہ نے شائع کرنی ہے،گورنر راج پر گفتگوکرنے والے آوارہ گفتگو کے عادی ہیں۔کوئی یہ نہیں کہہ رہا کہ اختیارات پارلیمان کو دے دیا جائے،عدلیہ کے اختیارات کی کمی کی کوئی بات نہیں کر رہا۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ یہ مسلم لیگ ن یاسیاستدانوں کا مسئلہ ہے،ہمیں اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔ ایک غیر جانبدار عدلیہ ہر ملک اور معاشرے کی بنیادی ضرورت ہے،جبکہ ہم اپنے الفاظ محدود رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کا احترام ہر معاشرے کے لیے ضروری ہے۔
پاکستان تحریک انصاف منے رہنماء فواد چوہدری نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کی پنجاب میں گورنر راج کی دھمکی کو ’بونگیاں‘ قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد گورنر راج کی باتیں افسوسناک ہیں ، ڈر ہے رانا ثناء اللہ جیسے لوگ چوک میں کھڑے ہوکر کپڑے نہ پھاڑنا شروع کردیں، بونگیاں مارنے والے وزارت داخلہ کی ساکھ متاثر کر رہے ہیں ، رانا ثناءاللہ آئین کی شقیں پڑھ لیں تو پتہ چل جائے گا گورنر راج کن صورتوں میں لگتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں