وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ کو عدالتی بائیکاٹ کا بیان دینا مہنگا پڑ گیا

لاہور(پی این آئی) جسٹس (ر)شائق عثمانی نے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ کا بائیکاٹ کرنے کا بیان دھمکی تصور کیا جاسکتا ہے، عدالتی کاروائی کا بائیکاٹ کس چیز کا؟ بنچ پر اعتراض ہے تودرخواست دی جائے،رانا ثناء اللہ کی گفتگو انتہائی غلط تھی نہیں کرنی چاہیے تھی۔

 

رانا ثناء اللہ کا بیان ویسے بطورسیاستدان ہوتا تو اور بات تھی لیکن بطور ورداخلہ ان کا بیان دینا غلط ہے، رانا ثناء اللہ کا بائیکاٹ کرنے کا بیان دھمکی تصور کیا جائے گا، وکیل کہہ سکتا ہے میری مئوکل کو تحفظات ہیں، وہ واک آؤٹ کرسکتا ہے، لیکن عدالتی سماعت میں بائیکاٹ نہیں ہوتے،حکومت کی اتحادی جماعتوں کی پریس کانفرنس میں فل کورٹ بنچ بنانے کی تنقید درست نہیں، سپریم کورٹ کی سطح پر ججز پر اعتراضات کی بات نہیں کرنی چاہیے۔پی ٹی آئی کی جانب سے اداروں پرمسلسل دباؤ ڈالا جارہا ہے، جس پر پی ڈی ایم نے سمجھا کہ ہم بھی دباؤ ڈالتے ہیں ، اداروں پر دباؤ ڈالنا غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 63اے میں پارلیمانی پارٹی کی بات ہے پارلیمانی سربرا ہ کی بات نہیں ہے،پارلیمانی پارٹی کی ڈائریکشن کے خلاف ووٹ شمار نہیں ہوگا۔یاد رہے وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کا اگر فل بنچ تشکیل نہیں دیا جاتا تو سماعت کا بائیکاٹ کریں گے، حمزہ شہباز اس کیس میں پارٹی نہیں بنیں گے، پھر ڈپٹی اسپیکر کی چوائس ہوگی کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں۔

 

ہماری استدعا ہے کہ نظرثانی درخواست اور متعلقہ درخواستوں کو اکٹھے سنا جائے، فل کورٹ سے عدالت کی توقیر اور عزت میں اضافہ ہوگا، 2015 میں بھی 8 رکنی ججز نے پارٹی ہیڈ سے متعلق فیصلہ دیا تھا۔رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ہمارا متفقہ فیصلہ ہے کہ اگر فل بنچ تشکیل نہیں دیا جاتا تو ہم فیصلے کا بائیکاٹ کریں گے، حمزہ شہباز اس میں پارٹی نہیں بنیں گے، پھر ڈپٹی اسپیکر کی چوائس ہوگی کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں۔ وزیرقانون نذیر تارڑ نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست لگ جاتی ہے تو پھر ساری چیزیں ریورس ہوجاتی ، 2015 میں بھی 8 رکنی ججز نے پارٹی ہیڈ سے متعلق فیصلہ دیا تھا، یہ چیزیں بھی واضح ہوجائیں گی، سپریم کورٹ بار کے 7صدور عدالت میں پیش ہوئے انہوں نے کہا کہ فل کورٹ سے ادارے کی تکریم میں اضافہ ہوگا، ووٹ ڈالا جائے گا گنا نہیں جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں