جب ہم نے ایک وزیراعظم کو گھر بھیجا تو آپ نے مٹھائیاں بانٹیں، چیف جسٹس نے وفاقی وزیر قانون کو آئینہ دکھا دیا

اسلام آباد (پی این آئی) ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کے کیس میں چیف جسٹس اور وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا ہے۔کیس کی دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اگر نظر ثانی اپیل سن کر منظور ہوگئی تو رن آف الیکشن کی ضرورت ہی نہیں رہے گی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ ہم نے وزیر اعظم کو پانچ ججوں کے ساتھ بھی گھر بھیجا ہے۔

تب آپ نے مٹھائیاں بانٹیں اور آج آپ دوسری طرف جا کر کھڑے ہوگئے، اگر یہ معاملہ حد سے تجاوز ہوا تو فل کورٹ بنادیں گے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے آپ شاید چاہتے ہیں کہ آپ کے کہنے پر فل کورٹ بنادیں تو ٹھیک ہے ورنہ نہیں، میرٹ پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ کریں گے کہ فل کورٹ بننا ہے ۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اس بات پر وضاحت پہلے سے ہے کہ فل کورٹ بننا ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ فوری شاپنگ کرنا چاہتے ہیں، اس پر اعظم نذیر تارڑ نے فوری شاپنگ نہیں، ہمیں کسی پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں