اکتوبر میں جنرل الیکشن کا امکان، حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کی خبر

لاہور (پی این آئی) حکومت اور اپوزیشن کے مابین مذاکرات کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔سینئر صحافی انصار عباسی نے بڑی خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ اکتوبر میں عام انتخابات واضح ہونے لگے ہیں۔دوسری جانب حکومتی اتحاد نے مشترکہ متفقہ اعلامیہ جاری کردیا۔ مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان بار بار سیاست میں انتشار پیدا کر رہا ہے۔

 

عمران خان کے انتشار کا مقصد احستاب سے بچنا، اپنی کرپشن چھپانا اور چور دروازے سے اقتدار حاصل کرنا ہے۔یہ بہت اہم ، قانونی اوع آئینی معاملہ ہے۔حکمران اتحاد میں شامل جماعتیں چیف جسٹس پاکستان سے پرزور مطالبہ کرتی ہیں کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق مقدمے کی سماعت فل کورٹ بینچ کرے۔حکمران اتحاد نے جسٹس پاکستان سے استدعا کی کہ وزیراعلی پنجاب سے متعلق مقدمہ فل بینچ سنے۔قبل ازیں ن لیگ نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کیخلاف پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ق کی درخواست پر سماعت کیلئے سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ بنانے پرتحفظات کا اظہار کیا۔وزیر داخلہ پنجاب عطاء تارڑ کا کہنا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر نے پچھلے الیکشن کی گنتی بتائی،کسی نے تنازعہ نہیں بنایا،اہم نوعیت کے معاملات پر لارجر یا فل بینچ بیٹھتا ہے۔ معاملے پر سپریم کورٹ کا فل بینچ بیٹھے اورسماعت کرے۔ عطاء تارڑ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم نے آئین کے مطابق کامیابی حاصل کی،25ارکان کو ڈی سیٹ کرکے ضمنی الیکشن کرائے گئے،ماضی کے کیسز میں فیصلے دیئے گئے۔

 

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں 25 لوگوں کو ڈی سیٹ کیا گیا،یوسف رضا گیلانی کا سینیٹ کا الیکشن ہوتا ہے تو چیئرمین سینیٹ نے کہا 7 ووٹ مسترد کرتا ہوں،یوسف رضا گیلانی اکثریت سے ہار جاتے ہیں، کیا اس کا بھی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔وزیر داخلہ پنجاب نے کہا کہ گورنر پھر صدر نے حلف لینے سے انکار کیا،خدا خدا کر کے حلف ہوا تو کابینہ کا مسئلہ بنا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں