لاہور (پی این آئی) ماہر قانون سلمان اکرم راجہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں ڈپٹی سپیکر کی جانب سے ق لیگ کے ارکان کے ووٹ مسترد کرنے کو ان کی دھوکہ دہی قرار دے دیا۔اپنے ایک ٹویٹ میں سلمان اکرم راجہ نے ق لیگ کے ووٹ مسترد کرنے کو ڈپٹی سپیکر کی دھوکہ دہی قرار دیا اور کہا کہ تمام فریقوں نے آئینی عمل کو مذاق بنا رکھا ہے، تمام فریق آئینی عمل کو اپنے مفاد کیلئے اپنی مرضی سے توڑنا مروڑنا چاہتے ہیں۔
Party head can't stop the members of the parliamentary party from voting in accordance with the decision of the parliamentary party. Ar 63A is clear. Some manipulations of the Constitution are sad, this one is just silly.
— salman akram raja (@salmanAraja) July 22, 2022
انہوں نے کہا کہ آئین اسی وقت معنی خیز ہوتا ہے جب سیاست سے بالا تر ہو کر الفاظ اور روح پر عمل یقینی بنائیں۔انہوں نے اپنے ایک اورٹویٹ میں کہا کہ پارٹی سربراہ ارکان کو پارلیمانی پارٹی کے ووٹنگ کے فیصلے سے منع نہیں کرسکتا،اس حوالے سے آرٹیکل 63 اے واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کو توڑنا مروڑنا افسوسناک ہے لیکن آج جو ہوا ہے وہ پاگل پن ہے۔
Travesty by the Deputy Speaker. All sides have tried to make a mockery of the Constitutional process when it has suited them to do so. The Constitution functions meaningfully only when all entrusted with implementing it follow its text & its spirit regardless of partisan politics
— salman akram raja (@salmanAraja) July 22, 2022
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں