لاہور(پی این آئی)اتحادی حکومت کے وفاقی وزیراور مسلم لیگ (ق)کے سیکرٹری جنرل طارق بشیرچیمہ کی جانب سے ڈپٹی اسپیکردوست مزاری کو ایک خط ارسال کرنے کی خبریں گردش کررہی ہیں کہا جارہا ہے کہ پارٹی کے سیکرٹری جنرل کے طور پر ایک خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ (ق)کے اراکین پارٹی کے ڈسپلن پر عمل کرتے ہوئے ووٹ حمزہ شہبازکو دیں گے خلاف ورزی کی صورت میں چوہدری پرویزالہی کو ووٹ دینے والے اراکین نااہل ہوجائیں گے۔
قواعدو ضوابط کے مطابق کسی بھی پارٹی کے پارلیمانی لیڈرکی اتھارٹی ہوتی ہے کہ وہ اپنے اراکین کو ووٹ دینے کے لیے ہدایات جاری کرتے ہیں اور پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ق)کے پارلیمانی لیڈر چوہدری پرویزالہی ہیںجبکہ پارٹی کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے بیان دیا ہے کہ مسلم لیگ(ق)چوہدری پرویزالہی کو ہی ووٹ دیں گے ادھر آرٹیکل 63A میں پارلیمانی پارٹی کو ڈیفائن کیا گیا ہے ۔جس میں واضح ہے اگرپارٹی کا سربراہ پارلیمنٹ سے باہر ہوتو وہ ہدایات جاری کرسکتا ہے جبکہ اسمبلی کے اندر پارلیمانی لیڈر ہی معاملات کو چلاتے ہیں قانون کے تحت یہ واضح ہے کہ ایوان کے اندرپارٹی چلانے کا مکمل اختیار پارلیمانی لیڈرکو ہوتا ہے پہلے انتخاب میں ق لیگ کے اراکین چوہدری پرویزالہی کو ووٹ دے چکے ہیں . ماضی میں بھی پاکستان پیپلزپارٹی اور پیپلزپارٹی پارلمنٹیرین کے ووٹوں کو ملانے کے لیے دونوں طرف سے پارلیمانی لیڈرزکی جانب سے ہدایات جاری کی گئی ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں